• متفرقات >> دعاء و استغفار

    سوال نمبر: 159179

    عنوان: شرائط وآداب دعاء

    سوال: اکثر میرے دماغ میں خیال آتا ہے اور شک بھی، دعا کرتے وقت کہ آخر میری یہ دعا قبول ہو ئی یا فلاں دعا قبول ہو ئی تو پھر دل میں خیال آتا ہے کہ بیشک اللہ مجھ سے اور کوئی چیز جو میرے پاس ہے وہ لے لے، بس یہ دعا قبول کرلے تو میں خوش ہوں، لیکن میں خوش نہیں ہوتی۔ میرے دل میں شک رہتا ہے کہ میں نے ایسے کیوں دعا مانگی۔ میں نے ایسی دعا مانگی بھی نہ ہوتی، بس ایک دم سے شیطان دل میں خیال ڈال دیتا ہے۔ اور پھر اس کے کتنے ماہ بعد مجھے تنگی پڑ جاتی کہ اللہ تعالی واقعی نہ مجھ سے وہ چیز لے لے۔ میں آپ سے پوچھنا چاہتی ہوں کہ یہ کیا ہے؟ یہ شیطان کی طرف سے ہے؟ یا واقعی میری دعا قبول ہو جاتی ہے۔ اور جو مجھے جس بات کا شک ہوتا ہے وہ اللہ تعالی مجھ سے لے لیں گے؟ مطلب کیا وہ پھر ہو کر رہے گا؟ وہ ہی کچھ ہونا ہے جو شک میرے دل میں پڑ جاتا ہے؟ آپ دعا کریں میں بہت پریشان ہوں اس بات پر۔ میں کیاپڑھوں کہ مجھے ایسے حیالات نہیں آئیں۔

    جواب نمبر: 159179

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 717-640/H=6/1439

    قبولیت دعاء کے کچھ شرائط ہیں، اگر کھانا پینا لباس اور کسب وغیرہ حلال نہ ہو تو دعا قبول نہیں ہوتی، غافل دل سے دعا کی جائے تب بھی قبول نہیں ہوتی نیز دعاء قبول ہونے سے مراد کیا ہے؟ اس کو بھی سمجھ لینا چاہیے عامةً تو ذہنوں میں یہی ہوتا ہے کہ جو کچھ مانگا وہ مل گیا تو سمجھتے ہیں کہ دعا قبول ہوگئی ورنہ نہیں حالانکہ دعاء کی برکت سے کوئی مصیبت اللہ پاک نے دفع فرمادی یا کچھ دیر سے مطلوب عطاء فرمادیا یا آخرت وقیامت میں اجر عظیم دینے کے لیے دعاء کا ذخیرہ ہوگیا یہ سب قبولیت دعاء کی صورتیں ہیں جو احادیث مبارکہ سے ثابت ہیں۔ آپ کے دونوں سوالوں سے اندازہ ہوتا ہے کہ آپ کے خیالات میں پراگندگی اور انتشار کی کیفیت بھی ہے بہتر یہ ہے کہ آپ اپنے اوقات کو تلاوت، درود شریف پڑھنے میں نیز فضائل اعمال فضائل صدقات، بہشتی زیور، اسوہٴ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے مطالعہ کرنے میں مشغول کرلیں یعنی نماز ودیگر عبادات کے علاوہ مذکورہ بالا کتابوں کا بکثرت مطالعہ کیا کریں ان شاء اللہ اس سے بیحد فائدہ ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند