• متفرقات >> دعاء و استغفار

    سوال نمبر: 158451

    عنوان: كسی لڑكی كو محبت ہوجاءے اس كی دعا كرنا تاكہ وہ اس سے شادی كرلے

    سوال: کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ زید کو کسی لڑکی سے محبت ہو گئی ہے لیکن وہ لڑکی زید سے محبت نہیں کرتی تو کیا زید اس لڑکی کی محبت کو حاصل کرنے کے لئے خصو صاصلوة الحاجہ صلوة التھجد یا کوئی قرانی عمل ذکروازکار کرکے اس لڑکی کی محبت کو پانے کے لئے اللہ سے دعاء مانگ سکتا ہے اور جب اس لڑکی کو زید سے محبت ہوجائے تو زید کا مقصد اس لڑکی سے نکاح کرنا ہے ؟ برائے مہربای تشفی بخش جواب دیکر شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں۔

    جواب نمبر: 158451

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 519-448/D=5/1439

    کسی اجنبی لڑکی سے محبت کرنا ہی ناجائز اور گناہ ہے پھر اسے بھی محبت ہوجائے اس کی تدبیر کرنا گناہ پر گناہ ہے۔ لہٰذا اپنے ذہن، فکر اور قلب کو اس طرح کی ناجائز محبتوں سے خالی کرلیں، پس محبت پیدا ہوجائے اس کی دعا تو نہ کریں کہ یہ قبل از وقت اور ناجائز ہے۔

    البتہ گھر والوں کا مشورہ بھی وہاں شادی کرنے کا ہو تو شادی ہوجانے کی دعا کرسکتے ہیں، پھر شادی کے بعد محبت کی دعا کریں سب سے عمدہ چیز اس سلسلے میں نماز استخارہ ہے یعنی بعد نماز عشاء دو رکعت نفل پڑھ کر استخارہ کی دعا پڑھ لیں جس میں معاملہ اللہ تعالیٰ کے سپرد کردینا ہوتا ہے اور آدمی کی دعا کے مطابق جہاں خیر ہوتی ہے اللہ تعالیٰ اس کا فیصلہ فرمادیتے ہیں۔ شادی کے سلسلے میں استخارہ کرنے کا حکم حدیث میں آیا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند