متفرقات >> دعاء و استغفار
سوال نمبر: 149076
جواب نمبر: 149076
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 546-542/B=6/1438
اس کے لیے اصل چیز عزم اور پختہ ارادہ ہے جس طرح شرابی آدمی جب پختہ ارادہ شراب چھوڑنے کا کرلیتا ہے تو وہ چھوڑ ہی دیتا ہے خواہ کتنا ہی بیمار پڑ جائے ایک قطرہ بھی نہیں پیتا، اسی طرح پختہ ارادہ کرلیں اور اپنے دل میں ٹھان لیں کہ خواہ کچھ بھی ہو جائے میں آئندہ یہ حرکت مشت زنی کی نہیں کروں گا، بس آپ اس کے لیے ڈٹ جائیں کہ کتنی بھی شہوت کا ابھار ہو اسے برداشت کریں یا بیوی کے پاس اپنی شہوت کو پوری کرلیں لیکن اپنا ہاتھ ہرگز عضو مخصوص پر نہ لگائیں، یہ کام اپنی صحت پر کلہاڑی مارنے کے مرادف ہے نیز حدیث شریف میں آیا ہے ”مشت زنی کرنے والا قیامت کے دن اس حال میں اٹھایا جائے گا کہ اس کی انگلیاں گیابھن ہوں گی، قیامت کے دن حضرت آدم سے لے کر قیامت تک ہونے والے تمام انسانوں کے درمیان ہماری بے عزتی اور رسوائی ہوگی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند