• متفرقات >> دعاء و استغفار

    سوال نمبر: 1441

    عنوان:

    دعا کی قبولیت کی کیا علامت ہے؟

    سوال:

    (۱) دعا کے سلسلے میں یہ کیسے معلوم ہوتا ہے کہ اللہ کے یہاں مقبول ہوگئی ہے؟

    (۲) عموماً کب دعا زیادہ قبول ہوتی ہے؟

    (۳) کیا ایسا کوئی مخصوص طریقہ ہے جس سے اللہ تعالی دعا جلد قبول کرلیتے ہیں؟

    جواب نمبر: 1441

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 650/ ن= 646/ ن

     

    (۱) جب آدمی عاجزی و انکساری کے ساتھ دل سے دعا کرتا ہے اگر کوئی چیز قبولیت دعا کے لیے مانع نہ ہو تو اس کو تین چیزوں میں سے کوئی ایک ضرور ملتی ہے یا تو اس کی مانگی ہوئی مراد پوری کردی جاتی ہے یا اس سے کوئی پیش آنے والی مصیبت ہٹادی جاتی ہے یا پھر آخرت میں اس کا کوئی اور بدل متعین کردیاجاتا ہے جو اس کو آخرت میں عطا کیا جائے گا۔ الحاصل مذکورہ حالت کی دعاء ضرور قبول کی جاتی ہے اگر کوئی مانع نہ ہو۔

    (۲) شب قدر میں، یوم عرفہ میں، ماہ رمضان المبارک میں، شب جمعہ میں، روزِ جمعہ میں، اذان کے بعد، اذان و اقامت کے درمیان، فرض نمازوں کے بعد، آبِ زمزم پینے کے وقت اور بیت اللہ پر نظر پڑنے کے وقت میں دعائیں عموما قبول کی جاتی ہیں اور ان کے علاوہ بہت سے مواقع اور مقامات پر دعائیں قبول کی جاتی ہیں۔

    (۳) مذکورہ مواقع میں عاجزی، تضرع اورالحاح و زاری کے ساتھ دعا کی جائے اور دعا کے تمام آداب کی رعایت کی جائے جو کہ چھتیس ہیں جیسا کہ جواہر الفقہ: ج۱ ص۳۷۱ پر مذکور ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند