• متفرقات >> دعاء و استغفار

    سوال نمبر: 11752

    عنوان:

    فتوی 879/760=B/1429میں آپ نے لکھا ہے کہ ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے وسیلہ سے دعا کرسکتے ہیں۔ فتوی پر شک کرنے کے لیے معافی چاہتا ہوں، لیکن میں نے سنا ہے کہ اللہ کے یہاں کسی وسیلہ کی ضرورت نہیں ہے۔ برائے کرم یہ بتائیں کہ کیا وسیلہ سے مانگی گئی دعا زیادہ قبول ہوتی ہے؟

    سوال:

    فتوی 879/760=B/1429میں آپ نے لکھا ہے کہ ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے وسیلہ سے دعا کرسکتے ہیں۔ فتوی پر شک کرنے کے لیے معافی چاہتا ہوں، لیکن میں نے سنا ہے کہ اللہ کے یہاں کسی وسیلہ کی ضرورت نہیں ہے۔ برائے کرم یہ بتائیں کہ کیا وسیلہ سے مانگی گئی دعا زیادہ قبول ہوتی ہے؟

    جواب نمبر: 11752

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 346=315/ب

     

    بیشک اللہ کے یہاں وسیلہ کی ضرورت نہیں، نہ ہی اللہ تعالیٰ اس کا محتاج ہے، نہ ہی ہمارے لیے وسیلہ اختیار کرنا لازم وضروری ہے، البتہ نیک عمل اور نیک آدمی کے وسیلہ سے جو دعا کی جاتی ہے، حدیث میں آیا ہے کہ وہ جلد قبول ہوتی ہے۔ بخاری شریف میں حدیث موجود ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند