• متفرقات >> دعاء و استغفار

    سوال نمبر: 1052

    عنوان:

    نماز کے بعد سر پر ہاتھ رکھ کر یا قوی پڑھنا کیسا ہے؟

    سوال:

    (۱) کچھ لوگ نماز کے بعد سر پر ہاتھ رکھ سات مرتبہ یا قوی پڑھتے ہیں ، کیا اس کا ذکر کسی حدیث میں ہے؟ اور کچھ لوگ اس کو بدعت کہتے ہیں ، کیا یہ بدعت ہے؟اور اگر بدعت نہیں تو کیا ہے؟

    (۲) براہ مہربانی بدعت کے بارے میں تفصیل سے لکھیں کہ بدعت کسے کہتے ہیں۔

    جواب نمبر: 1052

    بسم الله الرحمن الرحيم

    (فتوى:  478/ن = 466/ن)

     

    (۱) قويٌّ اسمائے حسنیٰ میں سے ہے اور اسمائے حسنیٰ کی تاثیر اور ان کے ذریعہ قبولیتِ دعاء احادیث سے ثابت ہے۔ أسماء اللہ الحسنیٰ التي أمرنا بالدعاء بھا (بخاری ومسلم) وفي لفظ ابن مردویة وأبي نعیم: من دعا بھا استجاب اللہ دعاءہ۔ اور بوقت دعا و ذکر سر پر ہاتھ رکھنا بھی حدیث سے ثابت ہے اور نماز کے بعد بھی وروینا في کتاب ابن السني عن أنس -رضي اللہ عنہ- قال: کان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم إذا قضی صلاتہ مسح جبھتہ بیدہ الیُمنی ثم قال: أشھد أن لا إلٰہ إلا اللہ الرحمن الرحیم اللھم أذھب عني الھمّ والحزن (کتاب الأذکار للنووي:ص63) اور جس عضو میں تکلیف ہو اس پر ہاتھ رکھ کر دعا پڑھنا متعدد احادیث میں وارد ہے اور یاقوي کا وظیفہ وہ شخص پڑھتا ہے جس کا ذہن کمزور ہوتا ہے لہٰذا جب اس کی نظیر احادیث سے ثابت ہے تو اس کو بدعت کہنا درست نہیں۔

     

    (۲) دین میں کوئی ایسا طریقہ ایجاد کرنا جو امور شرعیہ کے مشابہ ہو اور اس پر چلنے سے مقصود اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی عبادت میں مبالغہ ہو اور جس کی کوئی اصل اور نظیر دین میں موجود نہ ہو اس کو بدعت کہتے ہیں: فالبدعة إذن عبارة عن طریقة في الدین مخترعة تضاھی الشرعیة یقصد بالسلوک علیھا ما یقصد بالطریقة الشرعیة (الاعتصام: ۱/۳۷، ط بیروت)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند