عبادات >> احکام میت
سوال نمبر: 69507
جواب نمبر: 69507
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1134-1113/M=12/1437 ”میت کے گھر کا کھانا کھانے سے دل مردہ ہوجاتا ہے“ یہ بات ہماری نظر سے کہیں نہیں گذری جو لوگ دور دراز سے جنازہ میں شرکت کے لیے آتے ہیں او رکسی وجہ سے وہ واپس نہیں ہوسکتے ، اہل میت یا ان کے قریبی اعزہ ان کے لیے کھانے کا نظم کردیں تو اس میں مضائقہ نہیں ہے اور ان کے لیے میت کے گھر کھانے میں حرج نہیں، عوام میں یہ مشہور ہے کہ تین روز تک اہل میت کے گھر کوئی چیز نہ کھائی جائے یہ غلط اور بے اصل ہے ہاں جو بات مکروہ اور بدعت ہے وہ یہ کہ غم کے اس موقع پر خوشی و مسرت کی طرح باضابطہ کھانے کا دستر خوان سجانا منع ہے اسی طرح تیجہ، دسواں، چالیسواں وغیرہ کرنا یہ سب درست نہیں، نیز آپ کے یہاں جنازہ اٹھنے کے بعد آنے والے سبھی مہامانوں کو جو کھانا کھلایا جاتا ہے اگر اس میں قریب و بعید ہر طرح کے لوگ شریک ہوتے ہیں اور اس کا رواج بنا ہوا ہے تو یہ بھی لائق ترک ہے بہرحال اگر کوئی رسم و رواج کا کھانا کھالے تو اس پر کوئی مالی کفارہ نہیں آئندہ اس سے احتیاط رکھے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند