• عبادات >> احکام میت

    سوال نمبر: 26034

    عنوان: سوال یہ ہے کہ کیا قبر کے اوپر مسجد بنانا جائز ہے؟ 
    (۲) ایک عالم نے جمعہ کے دن بیان میں کہا تھا کہ زکاة کے پیسے مدرسہ میں نہیں چلیں گے۔ کیا اس کا کہنا صحیح ہے؟ 

    سوال: سوال یہ ہے کہ کیا قبر کے اوپر مسجد بنانا جائز ہے؟ 
    (۲) ایک عالم نے جمعہ کے دن بیان میں کہا تھا کہ زکاة کے پیسے مدرسہ میں نہیں چلیں گے۔ کیا اس کا کہنا صحیح ہے؟ 

    جواب نمبر: 26034

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د): 1560=1182-11/1431

    اگر قبر پرانی ہو کہ میت کی ہڈی وغیرہ بوسیدہ ہوکر خاک میں مل گئی ہو تو اس پر مسجد بنانا جائز ہے کوئی حرج نہیں، بشرطیکہ مالک زمین کی اجازت ہو یا وقف قبرستان ہو اور تدفین وہاں بند ہوگئی ہو، تدفین کے لیے ضرورت باقی نہ ہو۔ عینی شرح بخاری میں ہے: قال ابن القاسم لو أن مقبرةً من مقابر المسلمین عفت فبنی فیہا مسجدًا لم أر بذلک بأسا، امداد الفتاوی: ۲/۶۰۰۔ میں بھی یہ مسئلہ مذکور ہے۔
    (۲) نہیں چلیں گے سے کیا مراد ہے؟ مدرسہ میں غریب طلبہ جن کے کھانے رہنے کا انتظام منجانب مدرسہ ہوتا ہو رہتے ہیں یا نہیں؟ وضاحت لکھ کر دوبارہ سوال کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند