• عبادات >> احکام میت

    سوال نمبر: 167763

    عنوان: قبر میں میت پر کیوڑا چھڑکنا، قبر میں بیری کی شاخ ڈالنا کیسا ہے ؟

    سوال: بعض حضرات جب میت کو قبر میں اتار چکے ہوتے ہیں تو میت پر کئی و ڑہ ڈالتے ہیں اور پٹرا لگا نے کے بعد مٹی ڈالنے سے پہلے بیر کے درخت کی شاخ ڈالتے ہیں تو کیا شریعت میں اس کی کو ئی اصل ہے ؟ میت کی تدفین کا شرعی طریقہ بتا دیں کہ میت کے ساتھ قبرمیں اور کیا چیزیں ڈالی جانی چا ہئے ؟

    جواب نمبر: 167763

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:413-374/sn=5/1440

     میت کو قبر میں اتارنے کے بعد میت پر کیوڑہ چھڑکنے کو علما نے بے اصل اور بدعت لکھا ہے ، اسی طرح پٹرا ڈالنے کے بعد مٹی ڈالنے سے پہلے بیری کی شاخ ڈالنے کی بھی شریعت میں کوئی اصل نہیں ہے ، یہ دونوں چیزیں واجب الترک ہیں، میت کے ساتھ قبر میں کوئی چیز ڈالنے کی ضرورت نہیں ہے ۔

    وذکرابن الحاج فی المدخل أنہ ینبغی أن یجتنب ما أحدثہ بعضہم من أنہم یأتون بماء الورد فیجعلونہ علی المیت فی قبرہ ؛ فإن ذلک لم یرو عن السلف رضی اللہ عنہم فہو بدعة ، قال:ویکفیہ من الطیب ما عمل لہ وہو فی البیت فنحن متبعون لامبتدعون فحیث وقف سلفنا وقفنا اھ.(حاشیة الطحطاوی علی مراقی الفلاح شرح نور الإیضاح ص: ۶۰۸) نیز دیکھیں: تالیفات رشیدیہ،مع فتاوی رشیدیہ،(ص:240،ط: لاہور)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند