عبادات >> احکام میت
سوال نمبر: 162804
جواب نمبر: 162804
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1056-852/SN=11/1439
صورت مسئولہ میں قبروں کے اوپر مٹی نہ ڈالی جائے؛ البتہ یہ کیا جاسکتا ہے کہ جو قبریں بہت پرانی ہوچکی ہیں، جن کے بارے میں غالب ظن ہو کہ مردے بوسیدہ ہوکر خاک ہوگئے ہیں ان میں دوبارہ دفن کا سلسلہ جاری کردیا جائے، یہ صورت شرعاً جائز ہے بالخصوص جب کہ آس پاس میں کوئی دوسرا قبرستان دفن موتی کے لئے نہ ہو۔ مراقی الفلاح میں ہے: ولو بلي المیت وصار تراباً جاز دفن غیرہ في قبرہ ولا یجوز کسر عظامہ ولا تحویلہا ولو کان ذمیاً ولاینبش وإن طال الزّمان الخ (حاشیة الطحطاوی علی المراقي، ص: ۶۱۲، ۶۱۳، ط: اشرفیہ) نیز دیکھیں: امداد الکلام : ۳/۲۸۷، ط: کراچی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند