• عبادات >> احکام میت

    سوال نمبر: 160656

    عنوان: نماز جنازہ گھر کا ہی کوئی فرد پڑھائے یاامام صاحب سے پڑھوایا جائے‏‏؟

    سوال: سوال: ہم یہ جاننا چایتے ہیں کہ گھر میں اگر میت ہو تو کیا نماز جنازہ گھر کاہی کوئی فرد پڑھائے یاامام صاحب سے پڑھائے ، بہتر کیا ہے ؟ اگر گھر کا فرد پڑھا سکتاہے تو کون پڑھائے ؟

    جواب نمبر: 160656

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:907-715/sn=8/1439

    اگر میت کا ولی (مثلاً باپ، بیٹا) مسجد محلہ کے امام سے علم وفضل میں افضل ہے تو نمازِ جنازہ پڑھانے میں وہی (ولی) مقدم ہے، ورنہ امام صاحب سے درخواست کرکے ان سے ہی نمازِ جنازہ پڑھوانی چاہیے، اگر ولی کے علاوہ گھر کا کوئی فرد اہل ہے تو وہ بھی امام صاحب کی اجازت سے ”ولی“ کی ہدایت کے مطابق نماز پڑھا سکتا ہے۔ إنما یتسحب تقدیم إمام مسجد حیة علی الولي إذا کان أفضل من الولي ذکرہ في الفتاوی اھ، وہو قید حسن الخ (البحر الرائق: ۲/۱۹۴، ط: دار الکتاب الإسلامی)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند