• عبادات >> احکام میت

    سوال نمبر: 151978

    عنوان: انتقال کے بعد میاں بیوی کا ایک دوسرے کو دیکھنا کیسا ہے؟

    سوال: اگر شوہر انتقال کرجائے تو کیا بیوی اس کو دیکھ سکتی ہے؟ اسی طرح اگر بیوی انتقال کر جائے تو کیا شوہر اس کو دیکھ سکتا ہے؟ دونوں ایک دوسرے کے لیے نامحرم تو نہیں ہو جاتے؟ کیونکہ حدیث میں ہے کہ آخرت میں شوہر اگر چاہے تو اپنی دنیاوی بیوی کو جنت میں بھی اپنی بیوی بنا سکتا ہے ایسا ناچیز نے سن رکھا ہے۔ اور یہ بھی حدیث میں ہے کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا کہ اللہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں بیمار تھی اور آپ میرا سر دبا رہے تھے تو میں نے آپ سے پوچھا کہ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اگر میں آپ کی زندگی میں رہتے ہوئے انتقال کر گئی تو آپ کیا کریں گے؟ تو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں تمہیں خود سے غسل دوں گا، نماز جنازہ پڑھاوٴں گا پھر دفناوٴں گا۔ بعینہ اس کے برعکس اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی پوچھا تو حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بھی فرمایا ․․․․․․․․․․! یہ حدیث کیسی ہے؟ اور اس سلسلہ میں تشفی بخش جواب دیں ۔

    جواب نمبر: 151978

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 638-681/D=10/1438

    (۱) شوہر کا انتقال ہوجائے تو بیوی کو اس کا چہرہ دیکھنا، نہلانا، اور کفنانا درست ہے اور اگر بیوی کا انتقال ہوجائے تو شوہر کو اسے نہلانا، اس کا بدن چھونا، اور ہاتھ لگانا درست نہیں البتہ دیکھنا درست ہے اور کپڑے کے اوپر سے ہاتھ لگانا اور جنازہ اٹھانا بھی جائز ہے۔

    (۲) جو عورت دنیا میں کسی کی بیوی ہوگی وہ آخرت میں بھی اس کی بیوی ہوگی یہ بات صحیح ہے۔

    (۳) سیرة المصطفیٰ میں یہ واقعہ اس طرح لکھا ہے: حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ میرے سر میں درد تھا تو اس حالت میں میری زبان سے یہ لفظ نکلا ”وا رأساہ“ ہائے میرے سر یعنی شاید اس تکلیف سے موت آجائے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”بل أنا أقول وا رأساہ“بلکہ میں کہتا ہوں ہائے میرا سر، مطلب یہ تھا کہ میرے سر میں شدید درد ہے شاید یہی درد میری موت کا پیش خیمہ ہو اور اس کے بعد فرمایا: اے عائشہ اگر تو مجھ سے پہلے مرجائے تو میرا کیا نقصان ہے، میں تیرے کفن اور دفن کا انتظام کروں گا اور تیری نماز جنازہ پڑھوں گا اور تیرے لیے دعائے مغفرت کروں گا الخ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند