عبادات >> احکام میت
سوال نمبر: 1421
جواب نمبر: 1421
بسم الله الرحمن الرحيم
(فتوى: 493/م = 488/م)
بخاری شریف کی جن روایات میں عورت کے انتقال پر اس کے بالوں کے تین حصے اور چوٹی کرنے کا ذکر ہے وہ سب ام عطیہ -رضی اللہ عنہا- سے مروی ہے، جن کے بارے میں حنفیہ فرماتے ہیں کہ ان میں ایسا کوئی اشارہ موجود نہیں جس سے معلوم ہو کہ وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے بلکہ وہ حضرت ام عطیہ -رضی اللہ عنہا- کا قول ہے اس لیے ان روایات کو لے کر حنفیہ پر اعتراض نہیں کیا جاسکتا۔ قال في حاشیة البخاري/ ج۱ ص۱۶۹: قولہ ثلاثة قرون، وبہ قال الشافعي وعند الحنفیة یجعل ضفیرتان علی صدر ما فوق الدرع وأما قولھا فضفرتا شعرھا ثلثة قرون لیس في الحدیث إشارة من النبي صلی اللہ علیہ وسلم إلی ذلك وإنما ھو قول أمّ عطیة۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند