عقائد و ایمانیات >> دعوت و تبلیغ
سوال نمبر: 163075
جواب نمبر: 16307501-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1025-879/sn=11/1439
اذان کی گھڑی یا کسی آلہ کے ذریعہ ریکاڈ شدہ اذان کے کلمات سنوادینے سے اذان کی سنت ادا نہ ہوگی، ادائیگیٴ سنت کے لیے ضروری ہے کہ کوئی شخص اپنی زبان سے مائکرو فون پر یا بغیر مائکرو فون کے کلماتِ اذان کہے؛ لہّٰا صورت مسئولہ میں آپ لوگوں کا طریقہ درست نہیں ہے، آپ لوگوں میں سے کسی شخص کو اذان کہنی چاہیے، تبھی اذان کی سنت ادا ہوگی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
تبلیغ کے لیے ویڈیو کا کرنا کیوں نہیں ہے جب کہ تبلیغ مسلمانوں کا اہم فریضہ ہے۔ جس طرح ضرورت کے وقت حرام چیز سور کا گوشت حلال ہوجاتا ہے۔ اور مولانا طاہر گیاوی نے کہا کہ چیلنج کا کرنا حرام ہے لیکن اسلام کے خلاف کوئی الٹی سیدھی باتیں کرے تو اس وقت چیلنج جیسی حرام چیز جائز ہوجاتی ہے تو پھر تبلیغ کے لیے ویڈیو کا بنانا جائز کیوں نہیں جب کہ یہ تو ایک اہم فریضہ ہے۔
3778 مناظركیا مفتی سعید احمد رحمۃ اللّٰہ علیہ کا تبلیغی جماعت کے خلاف تھے؟
6407 مناظرتبلیغی جماعت کی شرعی حیثیت کیا ہے؟
16855 مناظرمیرے
شوہر مجھ کو تین دن کی عورتوں (مستورات)کی جماعت میں جانے کے لیے مجبور کرتے ہیں۔
کیا میرا اس میں جانے سے انکار کرنا ناجائز ہے؟
میں شادی شدہ ہوں اور میرے ایک لڑکا ہے۔ جب میں غیر شادی شدہ تھا (تقریباً چارسال پہلے) اور امریکہ میں رہ رہا تھا تو میں نے گناہ کیاتھا۔ میں اسٹرپ کلب جاتا تھا اور وہاں لیپ ڈانس کرتا تھا۔ عموماً یہ ایک طرح کا شہوت سے بھرپور ڈانس ہوتا ہے بغیر جنسی جماع کے ،پورا کپڑا پہن کرکے اور لڑکی صرف چڈی پہنے ہوئے ہوتی ہے۔ شادی کی خوش گوار زندگی کے چار سال کے بعد میرے اندر یہ خیال پیدا ہورہا ہے کہ لیپ ڈانس کے دوران میں نے جماع کیا تھاجو مجھ کو یاد نہیں ہے۔ میرا خیال ہے کہ میں توبہ کروں۔ کیا میرا نکاح درست ہے؟ برائے کرم مجھ کو کوئی آیت بتائیں جس سے میں اس خیال سے چھٹکارا پاسکوں کیوں کہ یہ میری زندگی برباد کردے گا۔ اس وقت اللہ کے فضل و کرم سے میں نماز پڑھ رہا ہوں اور ہر دن اللہ کا کا غلام بننے کی کوشش کررہا ہوں۔
3055 مناظرسوال
پوچھنے سے پہلے اپنا تعارف دینا چاہتاہوں۔ میری عمر اٹھائیس سال ہے میں شادی شدہ
ہوں میں تبلیغی جماعت سے دو تین سال سے بہت زیادہ جڑا ہوا ہوں، میں پابندی سے
جماعت میں چالیس دن کے لیے جاتا ہوں ، پوری جماعت صرف میری مسجد سے ہوتی ہے، الحمد
للہ میں اس مسجد کا ذمہ دار ہوں، میں اپنی نوکری چھوڑ کر جماعت میں جایا کرتا تھا
اگر مجھے چھٹی نہیں ملتی تھی، اس سال مجھے چھٹی نہیں ملی اور میں جانے سے معذور
ہوں، مگر میری جماعت بغیر میرے 19/اپریل کو جاچکی ہے۔میری جماعت کے بڑوں نے مجھ سے
کہا کہ نوکری چھوڑ کر جماعت میں مت جاؤ، جب چھٹی ملے صرف اسی وقت جاؤ۔ میں اپنی
جماعت کی بہت زیادہ فکر میں تھا کہ وہ کیسے کام کررہی ہے اس کے بعد ہی میں نے یہ
خواب دیکھا۔ میرا خیال ہے کہ فجر کے بعد۔ خواب یہ ہے۔ میں مدینہ شہر کا کمانڈر
ہوں، او رمیں ایک کمرہ میں ایک کرسی پر ملٹری لباس پہنے ہوئے بیٹھا ہوں زرہ کے
ساتھ، اور ایسا لگتا ہے کہ کوئی جماعت مدینہ پر حملہ کررہی ہے اور میں مشورہ کررہا
ہوں کہ ان کو کیسے شکست دی جائے، اور میرا بھائی وہاں ہے اور میں اس سے پوچھ رہا
ہوں۔وہ مجھ سے کہہ رہا ہے کہ ہم کو مدینہ میں ٹھہرنا چاہیے اور لڑائی کرنی چاہیے،
میں نے اس سے اتفاق نہیں کیا اور حضرت خالد بن ولید رضی اللہ تعالی عنہ کو بلانے
کے لیے کہا اور سعد بن ابی وقاص رضی اللہ تعالی عنہ او ردوسرے صحابہ کرام سے کیوں
کہ وہ کمروں سے باہر بیٹھے ہوئے ہیں اپنی رائے دینے کے لیے۔ میرا بھائی ان کو
بلانے کے لیے جاتا ہے۔ اچانک میں بیدار ہوجاتا ہوں۔] برائے کرم مجھ کو اس کی تعبیر
عنایت فرماویں۔
میں
یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ آج کے زمانہ میں کوئی اللہ کا ولی کس طرح بن سکتا ہے؟ کیا
اس کے لئے دنیا پوری طرح چھوڑنی پڑے گی؟