عقائد و ایمانیات >> دعوت و تبلیغ
سوال نمبر: 149331
جواب نمبر: 149331
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 912-836/Sn=8/1438
آج کل ”تبلیغی جماعت“ جو ایک خاص ترتیب کے ساتھ چلائی جارہی ہے، یہ مدارس اور مکاتب کی طرح دین سیکھنے اور سکھانے کا ایک ذریعہ ہے، اس ترتیب کے ساتھ جماعت میں نکلنے کو فرض یا واجب کے ساتھ متصف نہیں کیا جاسکتا؛ ہاں بہ قدر ضرورت دیکھنا سیکھنا فرض ہے، اس کے لیے آدمی کوئی بھی طریقہ حسب سہولت اختیار کرسکتا ہے؛ ہاں آیاتِ کریمہ اور احادیثِ نبویہ سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ مطلق یعنی کسی ہیئت کی تخصیص کے بغیر نہی عن المنکر یعنی بھلائی کا حکم دینا اور برائی سے روکنا امت کے ہرفرد پر لازم ہے؛ البتہ تمام احکام شرعیہ کی طرح اس میں بھی ہرشخص کی قدرت واستطاعت پر احکام جاری ہوں گے، جن کو جتنی قدرت ہو اتنا ہی یہ فریضہ یعنی امر بالمعروف اور نہی عن المنکر اس پر عائد ہوگا، اور قدرت میں یہ بھی شامل ہے کہ آدمی کو معروف کا معروف ہونا اور منکر کا منکر ہونا معلوم ہو۔ اس سے متعلق مزید تفصیل کے لیے معارف القرآن: ۲/۱۳۶تا ۱۴۴، ط: نعیمیہ کا مطالعہ کریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند