معاشرت >> لباس و وضع قطع
سوال نمبر: 160251
جواب نمبر: 160251
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:951-813/sd=8/1439
اللہ تعالی نے قرآن کریم میں ارشاد فرمایا ہے : یا بنی آدم قد أنزلنا علیکم لباسا یواری سوآتکم و ریشا ( اعراف : ۲۶) اے اولاد آدم ! ہم نے تمھارے لیے لباس پیدا کیا ، جو تمھارے ستر کو بھی چھپاتا ہے اور تمھارے بدن کے لے موجب زینت بھی ہے ، یعنی : ستر چھپانے کے لیے تو صرف مختصر سا لباس کافی تھا؛ مگر اللہ تعالی نے اس سے زیادہ لباس عطا فرمایاتاکہ اس کے ذریعے زینت اور جمال حاصل کیا جائے ،اپنی ہیئت کو شائستہ بنایا جائے ، اگر کوئی شخص صرف ناف سے گھٹنوں تک کا حصہ چھپالے ، تو اس میں ستر پوشی یقینا حاصل ہوجائے گی اور کراہت کے ساتھ نماز بھی ہوجائے گی ؛ مگر اس طرح لباس پہن کر دوسرے مردوں کے سامنے رہنا شائستگی کے خلاف ہوگے ، حضور صلی اللہ علیہ وسلم بھی بدن چھپائے رکھتے تھے ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند