• معاشرت >> لباس و وضع قطع

    سوال نمبر: 159849

    عنوان: مسلمان مرد کے لیے ریشم کا استعمال

    سوال: کیا ایک مسلمان مرد ملاوٹ والا ریشم یعنی خز پہن سکتا ہے ؟ کیا ایک مسلمان مرد خالص ریشم کے بستر پر سو سکتا ہے ؟ جزاک اللہُ خیرًا

    جواب نمبر: 159849

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:728-669/M=7/1439

    ”خز“ کا اطلاق اون اور ریشم کے بنے ہوئے کپڑے پر بھی ہوتا ہے اور خالص ریشم کے کپڑے پر بھی۔ (دیکھئے القاموس الوحید) بہرحال مسلمان مرد کے لیے خالص ریشم کا کپڑا پہننا حرام وناجائز ہے ہاں اگر ملاوٹ ہے بایں طور کہ کپڑے کا تانا ریشم ہے لیکن بانا غیر ریشم مثلاً سوت ہے تو اس کا پہننا جائز ہے کیوں کہ کپڑے میں اصل بانے کا اعتبار ہے اور اگر بانا ریشم اور غیرریشم سے مخلوط ہے تو غلبہ کا اعتبار ہے جو غالب ہو وہی حکم ہوگا اور اگر بانا خالص ریشم کا ہے تو چاہے تانا غیرریشم کا ہو اس کا پہننا ناجائز ہے اور خالص ریشم کے بستر پر سونے کی امام ابوحنیفہ کے نزدیک گنجائش ہے اور صاحبین رحمہما اللہ کے نزدیک مکروہ ہ۔ ویحل توسدہ وافتراشہ والنوم علیہ وقالا والشافعی ومالک حرام وہو الصحیح کما فی المواہب قلت فلیحفظ ہذا لکنہ خلاف المشہور․․․ و یحل لبس ما سداہ إبریسم ولحمتہ غیرہ ککتان وقطن وخز لأن الثوب إنما یصیر ثوبا بالنسج والنسج باللحمة فکانت ہی المعتبرة دون السدی․ (درمختار)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند