• معاشرت >> لباس و وضع قطع

    سوال نمبر: 148522

    عنوان: موئے زیر ناف کی صفائی کی اکثر مدت كيا ہے؟

    سوال: بندہ مندرجہ ذیل سوالات کے جوابات چاہتا ہے ؛ (۱) اگر چا لیس دن سے زیادہ زیر ناف بال نہ نکالے جائیں تو اس حالت میں نماز ہوگی یا نہیں؟ اگر نہیں ہوگی تو کیا اس حالت میں ادا کی گئی نمازیں دوبارہ پڑھنا پڑھے گا؟ (۲) میں اکثر اللہ رب العزت سے دعاء کرتا ہوں کہ اے اللہ مجھے زندگی میں آپ کے گھر کا اور مسجد نبوی کا بار بار دیدار کرائیے ۔ بہت دلی تمنا ہے کہ اللہ رب العزت کے حضور نہایت عاجزی وانکساری کے ساتھ تصویر کشی سے اور ریاء سے بچتے ہوئے خالص اللہ کی رضا کے لئے بیت اللہ میں اور مسجد نبوی میں زندگی میں بار بار حاضری ہو اور بندہ آپ سے بھی دعاء کی گذارش کرتا ہے ، لیکن پچھلے دو تین سال کے اندر میں خواب میں دیکھ رہا ہوں کہ مکہ اور مدینہ کی زیارت کے لئے خوشی خوشی ہوائی جہاز سے سعودی عرب پہنچ چکا ہوں اور حرمین کی گلیوں میں رہتا ہوں مکہ اور مدینہ کے داخلی دروازہ پر داخل ہونے سے قبل آنکھ کھل جاتی ہے ۔براہ کرم خواب کی تعبیر بتائیں۔ (۳) بندہ پڑھائی سے فارغ کے بعد روزگار کی تلاش میں ہے اور میں گورنمنٹ جاب(سرکاری ملازمت) کو پسند نہیں کرتا کیونکہ گورنمنٹ جاب میں جھو ٹ بہت چلتا ہے اور وہاں حرام کام زیادہ ہوتا ہے گورنمنٹ ڈپارٹمنٹ میں غیر مسلم کی آبادی زیادہ ہوتی ہے ، وہ لوگ کہتے ہیں کہ آپ خود کھاؤ یا ہمیں کھانے دو۔ اب ہم مسلمان تو اللہ سے ڈر کر حرام سے بچنا چاہتے ہیں لیکن اگر ہم انہیں کھانے دیں تو کم از کم ہمیں جھوٹی دستخط کرنا پڑھے گا کیونکہ ہماری دستخط کے بناء گورنمنٹ سے بل پاس نہیں ہوتا۔ میں بس اتنا پوچھنا چاہتا ہوں کہ کچھ دنوں پہلے میں نے گورنمنٹ جاب کے لئے اپیل کی اور کچھ دنوں بعد امتحان دینا ہوگا اگر امتحان میں کامیاب ہوں تو جاب دی جائے گی تو میں بس امتحان میں بناء پڑھائی کئے بیٹھنا چاہتا ہوں کیونکہ مجھے پسند ہی نہیں ہے جاب(ملازمت)، لیکن اگر آپ مجھے کچھ رائے دیں کہ میں کیا کروں ؟اس جاب کو کرنا بہتر رہے گا یا نہیں؟ اگر ہم حرام کا پیسہ نہیں چاہتے لیکن دوسروں کو کھانے دیا جائے تو ہمیں کوئی گناہ تو نہیں ہوگا ؟ اور اگر نہیں ہوگا تو کیا مجھے امتحان کے لئے دل لگا کر ہی محنت کرنا بہتر رہے گا؟

    جواب نمبر: 148522

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 641-632/L=5/1438

    (۱) موئے زیر ناف کی صفائی کی اکثر مدت چالیس دن ہے اس سے تاخیر کرنا مکروہ اور باعث گناہ ہے؛ البتہ اس حالت میں بھی نماز ہو جاتی ہے لیکن مکروہ ہوتی ہے واضح رہے کہ جتنی نمازیں اس طرح کی حال میں پڑھی گئیں ان کے اعادہ کی ضرورت نہیں۔

    (۲) آپ دعاء بھی کریں اور ضروری اسباب بھی اختیار کریں ان شاء اللہ آپ کو حج یا عمرہ کی توفیق نصیب ہوگی۔

    (۳) سرکاری ساری ملازمتیں ایسی نہیں ہیں کہ اس میں رشوت ہی لینا پڑے، اگر ایسی ملازمت ہو جس میں رشوت لینا ضروری ہو یا جھوٹ دستخط کرنا پڑے تو ایسی ملازت کے حصول کی کوشش نہ کریں، اور اگر ملازت ایسی ہو جس میں حرام چیزوں کا ارتکاب کرنا نہ پڑے تو سرکاری ملازمت میں بھی قباحت نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند