• معاشرت >> لباس و وضع قطع

    سوال نمبر: 145551

    عنوان: چہرے اورگردن کی طرف سے داڑھی کی سیٹنگ کس حدتک کر سکتے ہیں؟

    سوال: چہرے اورگردن کی طرف سے داڑھی کی سیٹنگ کس حدتک کر سکتے ہیں؟اگر انسان کوئی ایسا کام کرتاہو حوجس میں داڑھی رکاوٹ ہوتی ہوتو کیا داڑھی کٹواسکتے ہیں ؟جس طرح ایسا کام جس میں ماسک ضروری ہوتاہے ، داڑھی ہوتے ہوئے ماسک نہیں پہن سکتے ۔

    جواب نمبر: 145551

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 054-047/M=2/1438

    ہر جانب سے داڑھی کم از کم ایک مشت رکھنی چاہئے یکمشت یعنی چہار انگشت سے کم کرنا درست نہیں۔ والسنة فیہا القبضة ․․․ وأما الأخذ منہا وہی دون ذلک ․․․․ فلم یبحہ أحد (درمختار مع الشامی) اور طول میں قبضہ (یکمشت) تھوڑی کے نیچے سے معتبر ہوگا، ہاں داڑھی کے جو بال طول و عرض میں ایک قبضہ سے زائد ہوں ان کو کاٹنے کی اجازت ہے فما زاد منہا علی قبضة قطعہ الخ (درمختار) اسی طرح رخسار کے بالوں کو بنوانے کی گنجائش ہے نیز حلق کے بالوں کو بھی کاٹنے کی گنجائش ہے تاہم ان بالوں کا نہ کاٹنا بہتر ہے ولا بأس بأخذ الحاجبین وشعر وجہہ ما لم یشبہ المخنث (شامی) سنت کے مطابق داڑھی رکھنا ہر مسلمان پر واجب ہے اور داڑھی کسی کام میں رکاوٹ نہیں ہے رکاوٹ اپنی بیمار سوچ اور خود ساختہ نظام کی بنا پر محسوس ہوتی ہے، ماسک پہننا ایسی ضرورت نہیں جس کی خاطر داڑھی کٹوانے کی اجازت ہو نیز داڑھی ہوتے ہوئے بھی ماسک پہن سکتے ہیں بشرطیکہ ماسک اسی ہیئت پر بنوایا گیا ہو۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند