• معاملات >> بیع و تجارت

    سوال نمبر: 756

    عنوان:

    ہمارے علاقہ میں ایک دکان دار ادھار اور نقد سامان کی فروخت کے الگ ریٹ لگاتا ہے، کیا ایسا کرنا درست ہے؟

    سوال:

    ہمارے علاقہ میں ایک دکان دار ادھار اور نقد سامان کی فروخت کے الگ ریٹ لگاتا ہے، کیا ایسا کرنا درست ہے؟

    جواب نمبر: 756

    بسم الله الرحمن الرحيم

    (فتوى: 623/ج=623/ج)

     

    نقد اور ادھار معاملہ میں سامان الگ الگ ریٹ پر بیچنا درست ہے، شرعا اس میں کوئی حرج نہیں لیکن نقد اور ادھار معاملہ میں کسی ایک کا اور اس کی قیمت کا متعین ہونا ضروری ہے قال في بحوث فی قضایا فقهية معاصرة أما الأئمة الأربعة وجمهور الفقهاء و المحدثین فقد أجازوا البیع الموٴجل بأکثر من سعر النقد۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند