• معاملات >> بیع و تجارت

    سوال نمبر: 171832

    عنوان: غیر مسلم کے ساتھ مشترکہ تجارت کرنا کیسا ہے؟

    سوال: غیر مسلم کے ساتھ مشترکہ تجارت کرنا کیسا ہے؟ جبکہ معلوم ہو کہ غیر مسلم جو رقم تجارت میں لگا رہا ہے وہ بینک سے لون پر لی گئی رقم ہے ۔ مثلا : زید اور رمیش مل کر کاروبار شروع کرنا چاہتے ہیں ، دونوں نے 5 ہزار روپے لگائے، رمیش نے جو پیسے لگائے وہ بینک سے لون لے کر لگائے۔ (واضح رہے کہ لون اس نے خود لیا ہے اس کا تعلق نا تو زید سے ہے نا کاروبار سے) ۔برائے کرم ، بتائے کہ کاروبار شروع کرنا جائز ہے یا نہیں ؟

    جواب نمبر: 171832

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:957-891/sd=12/1440

    مشترکہ کاروبار میں اگر کوئی غیر مسلم اپنی رقم بینک سے لون لے کر لگائے ، تو شرعا مسلمان کے لیے اس کے ساتھ کاروبار کرنا ناجائز نہیں ہے، لون لینے کا تعلق غیر مسلم سے ہوگااور لون لی ہوئی رقم میں کوئی خبث نہیں ہوتا ہے؛ ہاں غیر مسلم کے لون لینے میں اگر شریک مسلمان کا کسی طرح کا تعاون ہو ، مثلا: لون لینے کے لیے مسلمان شریک دستاویز وغیرہ پر دستخط کرے یا اپنی کوئی جائداد وغیرہ گارنٹی کے لیے دے، تو اس طرح حاصل ہونے والے لون سے مسلمان کے لیے کاروبار میں فائدہ اٹھانا جائز نہیں ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند