• معاملات >> بیع و تجارت

    سوال نمبر: 158875

    عنوان: مضاربت میں رب المال کے لیے ماہانہ رقم متعین کرنا

    سوال: (۱) اگر میں کسی ایسے بندے یا کمپنی کے ساتھ پارٹنر بنوں اور وہ مجھے یہ کہے کہ چار لاکھ اِنویسٹ کرو، کام ہم کریں گے، اور پرافٹ میں سے ماہانہ تمہیں 80000 دیتے رہیں گے، کیا یہ حلال ہے یا حرام؟ (۲) اگر وہ پرسینٹیج (فیصد) فکس کر دے کہ تم صرف پیسہ لگا رہے ہو اس لیے صرف 35% تمہارا، اور ہم کام کر رہے ہیں محنت کر رہے سب کچھ کر رہے ہیں تو 65% ہمارا، اور تمہارا35% جو ہے ہر مہینہ فکس 60000 بنے گا، تو کیا یہ جائز ہے؟ برائے مہرابانی رہنمائی فرمائیں۔ جزاک اللہ

    جواب نمبر: 158875

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 586-445/sd=6/1439

     ( ۱) پیسہ انویسٹ کرنے والے کے لیے پرافٹ کے طور پر خاص رقم متعین کرکے معاملہ کرنا ناجائز ہے ۔(۲) یہ صورت بھی ناجائز ہے ، منافع فیصد کے اعتبار سے متعین کرنا ضروری ہے ، ہر مہینے ساٹھ ہزار فکس کرکے معاملہ کرنا جائز نہیں ہے۔ قال الحصکفی : (وکون الربح بینہما شائعا) فلو عین قدرا فسدت۔( الدر المختار مع رد المحتار : ۶۴۸/۵، کتاب المضاربة ، ط: دار الفکر ، بیروت )

    ------------------------

    نوٹ: کاروبار میں ہونے والے نفع کا فیصد متعین کرنا ضروری ہے اور نقصان کی ذمہ داری مضاربت کے اصول کے مطابق ہوگی۔ (د)

     

    از:       محمد مصعب عفی عنہ، معین مفتی   19/5/1439

    الجواب صحیح:        حبیب الرحمن عفا اللہ عنہ، الاسلام قاسمی الٰہ آبادی

              مفتیانِ دارالافتاء، دارالعلوم دیوبند


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند