• معاملات >> بیع و تجارت

    سوال نمبر: 158243

    عنوان: پے ٹی ایم پر سونا خرید کر آگے فروخت کرنے کا حکم؟

    سوال: پے ٹی ایم گولڈ (Paytm Gold) جہاں پر آپ گولڈ خرید سکتے ہیں اور بیچ بھی سکتے ہیں، کیا اسے خرید کر بیچنا حلال ہے یا حرام؟ یہاں پر گولڈ آپ کے پاس نہیں آتا ہے وہ آپ کے نام پر اکاوٴنٹ میں رہتا ہے اور جب ریٹ بڑھتا ہے تو اسے بیچا جاسکتا ہے، تو کیا ایسا کرنا حلال ہے یا حرام؟

    جواب نمبر: 158243

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:538-428/sn=5/1439

    کسی منقولی چیز کو خریدکر آگے فروخت کرنا شرعا اس وقت جائز ہوتا ہے جب مشتری اس (مبیع مثلاً صورتِ مسئولہ میں سونا) پر قبض کرلے اور شرعاً قبضہ اس وقت مکمل ہوتا ہے جب مشتری مال کو خود یاکسی نمائندے (وکیل) کے ذریعے مبیع کو اپنے قبضہ اور تحویل میں اس طور پر لے لے کہ وہ جب چاہے اسے اپنے استعمال میں لاسکے یا آگے فروخت کرسکے، محض اکاوٴنٹ میں درج ہوجانا کہ آپ کے پاس اتنا سونا ہے جب کہ خارج میں وہ سونا متعین اور حسی طور پر موجو نہ ہو یا موجود ہو؛ لیکن مشتری کا اس میں کوئی اختیار نہ ہو یہ شرعاً قبضہ نہیں ہے؛ لہٰذا ایسی صورت میں مشتری کے لیے اسے آگے فروخت کرنا بھی شرعاً جائز نہ ہوگا، پے ٹی ایم Paytm Goldکے توسط سے سونا خریدنے کے بعد اگر مذکورہ بالا طریقے پر شرعی قبضہ نہ ہو؛ بلکہ محض اکاوٴنٹ میں آپ کے حق کے طور پر اندراج ہوتا ہو تو صورتِ مسئولہ میں آپ کے لیے پے ٹی ایم گولڈ پر سونا خریدکر اسے آگے فروخت کرکے نفع کمانا شرعاً جائز نہیں ہے۔ ثم التسلیم یکون بالتخلیة علی وجہ یتمکن من القبض بلا مانع ولا حائل․․․ بأن یکون مفرزًا غیر مشغول بحق غیرہ إلخ (درمختار مع الشامي: ۷/ ۹۴، ط: زکریا)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند