• معاملات >> بیع و تجارت

    سوال نمبر: 157394

    عنوان: رقم لے کر ہرماہ متعین رقم بطور منافع دینا

    سوال: حضرت، میرے ماموں نے مجھ سے کاروبار کے لیے ۱۷/ لاکھ روپئے لیے ہیں ایک سال کے لیے ایک سال تک وہ ہر مہینے پانچ ہزار روپئے دیں گے اور ایک سال پورا ہو جانے کے بعد وہ مجھے ۲۲/ لاکھ روپئے دیں گے چاہے انہیں فائدہ ہو یا نقصان، کیا اس صورت میں انہیں پیسے دینا جائز ہے؟

    جواب نمبر: 157394

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:360-303/D=4/1439

    صورت مسئولہ میں اصل رقم سے زائد رقم جو ملے گی وہ قطعی طور پر سود ہے اس کا لینا کسی طرح بھی جائز نہیں بلکہ اس طرح کا سودی معاملہ کرنا ہی ناجائز اور حرام ہے۔

    سرمایہ لگاکر نفع حاصل کرنے کی جو جائز صورت ہوتی ہے وہ شرکت یامضاربت کہلاتی ہے جس کی کچھ شرائط ہیں کسی عالم سے جاکر سمجھ لیجیے، بہشتی زیور میں بھی مختصر طور پر لکھی ہوئی ہے اس کے مطابق اگر معاملہ کریں گے تب جائز ہوگا۔

    اس میں خاص بات یہ ہوتی ہے سرمایہ کاروبار میں لگانے کے بعد جو کچھ نفع ہوتا ہے اس میں فیصد کے حساب سے نفع تقسیم کرنا طے کیا جاتا ہے، مثلاً جو کچھ نفع ہوگا اس میں سے آدھا آدھا دونوں لیں گے کوئی رقم متعین کرکے لینا اس میں بھی جائز نہیں ہوتا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند