معاملات >> بیع و تجارت
سوال نمبر: 153132
جواب نمبر: 153132
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1111-1261/sd=12/1438
(۱) درختوں پر پھل آنے سے پہلے ایک سال یا دو سال کے لیے پھلوں کو فروخت کرنا ناجائز اورباطل ہے ، یہ معدوم کی بیع ہے ، جس کی حدیث میں ممانعت آئی ہے ۔
(۲) تعیین کے ساتھ پھلوں کے دینے کی شرط لگانا فاسد ہے ۔
(۳،۴) شریعت میں معدوم کی بیع باطل ہے ، جس کا حکم یہ ہے کہ مشتری کے لیے بائع کو مبیع واپس کرنا ضروری ہوتا ہے ، اِس میں قبضہ کے بعد بھی مشتری کی ملکیت ثابت نہیں ہوتی ہے ، لہذا اگر کسی کے بارے میں معلوم ہو کہ اُس نے مذکورہ طریقے پر پھل خریدے ہیں ، تو اس سے وہ پھل ہدیہ میں لینا جائز نہیں ہے ۔
(۵) اگر پہلے سے علم ہو، تو خریدنا جائز نہیں ہے ؛ لیکن عام طور پر بازار میں فروخت ہونے والے پھلوں کے بارے میں علم نہیں ہوتا ہے ، اس لیے عام حالات میں بازار سے پھل خریدنا جائز ہوگا اور اس سلسلے میں تحقیق و تفتیش واجب نہیں ہے ۔
(۶) ایسی صورت میں منافع ناجائز ہوں گے ۔
(۷)جی ہاں! خریدنے کی گنجائش ہے ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند