• معاملات >> بیع و تجارت

    سوال نمبر: 151974

    عنوان: ایجنٹ کے ذریعہ بیع كا معاملہ كرنا

    سوال: سوال: جواب # 64552 بسم اللہ الرحمن الرحیم Fatwa ID: 375-304/D=5/1437 الف اور با کے درمیان اگر زمین کی فروختگی کا معاملہ مکمل ہوگیا ہے اور با کے لیے الف کی جانب سے آگے جائیداد فروخت کرنے کی ممانعت بھی نہیں ہے تو ایسی صورت میں با کے لیے ج کے بدست منافع کے ساتھ جائیداد فروخت کرنا جائز ہے ، پس صورت مسئولہ با کے لیے دو لاکھ بطور نفع حاصل کرنا جائز ہے ۔ واللہ تعالیٰ اعلم دارالافتاء اس میں صراحت کے ساتھ بولنا ہے یا معاہدے میں لکھ دینا کافی ہے ؟ بعض دفعہ دونوں پارٹیاں آپس میں نہیں ملتیں بلکہ ایجنٹ کے ذریعہ معاہدہ ہوتاہے اور اگر لینے والی پارٹی ایجنٹ کو کہہ دے کہ بیچنے والی پارٹی کو کہہ دینا کہ ہمیں آگے فروخت کرنے کا اختیار ہو گا اور ایجنٹ آگے نا کہے تو ہمارا زمہ تو نہ ہو گا؟

    جواب نمبر: 151974

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 855-693/D=10/1438

    فروختگی کا معاملہ اگر مکمل ہوگیا ہے تو خریدار کو آگے بیچنے کا اختیار مل جائے گا، بشرطیکہ بائع اول نے رقم وصول کرنے کی غرض سے آگے فروخت کرنے سے منع نہ کیا ہو۔ اگر ایجنٹ کے ذریعہ معاملہ ہورہا ہے تو بھی یہ اطمینان کرلینا چاہیے کہ ہماری پوری بات دوسرے فریق یعنی اصل بائع کو پہنچ گئی ہے یا نہیں؟


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند