معاملات >> بیع و تجارت
سوال نمبر: 151181
جواب نمبر: 15118101-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 859-884/sd=9/1438
کپڑے کی تجار ت جائز ہے، اگر کپڑے پر بے جان اشیاء کی تصویریں ہو، تب تو جواز ظاہر ہے اور اگر جاندار اشیاء کی تصویر ہو، تب بھی یہ تصویر چونکہ کپڑے کے تابع ہوتی ہے، تصویر مقصود نہیں ہوتی، اس لیے ایسے کپڑوں کی بھی تجارت کی گنجائش ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ہم گھڑی، شیشہ، بیگ وغیرہ کا کاروبار کرتے ہیں۔ ہم یہ سامان چین سے خریدتے ہیں۔ یہ سامان مشہور برانڈ کے نقلی ہوتے ہیں مثلاً ربیان رولیکس وغیرہ۔ ہم یہ سامان کراچی میں فروخت کرتے ہیں دکان داروں سے حقیقت بتاکرکے کہ یہ سامان نقلی ہیں اورتقریباً زیادہ تر دکاندار اپنے گراہکوں کو یہ سامان یہی بتاکر بیچتے ہیں کہ یہ نقلی ہیں۔ میرا سوال یہ ہے کہ ان نقلی سامان کا خریدنا اور فروخت کرنا جائز ہے؟ پاکستان میں ہم یہ چیزیں مارکیٹ سے کھلے عام بغیر کسی پابندی کے خریدو فروخت کرتے ہیں۔میں نے ماہرین سے دریافت کیا انھوں نے بتایا کہ ان نقلی مال کو خریدو فروخت کرنے کا قانون ہے لیکن اس پر کوئی عمل درآمد نہیں ہے۔ کیا میرے لیے کاپی رائٹ سامان کی تجارت کرنا جائز ہے؟
3658 مناظرمیں کراچی کا ایک تاجر ہوں۔ میں قبضہ (ملکیت) کی تعریف جاننا چاہتا ہوں۔ اس کی شرائط کیا ہیں؟ آیا ضمانت کی تبدیلی قبضہ کے لیے کافی ہے۔کیا حسی قبضہ ضروی ہے؟ برائے کرم مجھے قبضہ سے متعلق تمام قواعد کی تفصیل عنایت فرماویں۔
4455 مناظرشیئرز کو اصلی ریٹ سے زائد پر خریدنا؟
2206 مناظرہمارے علاقہ میں ایک دکان دار ادھار اور نقد سامان کی فروخت کے الگ ریٹ لگاتا ہے، کیا ایسا کرنا درست ہے؟