معاملات >> بیع و تجارت
سوال نمبر: 150996
جواب نمبر: 150996
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 878-860/N=8/1438
(۱) : انٹرا ڈے ٹریڈنگ میں ڈیلیوری سے پہلے خرید وفروخت کی صورت پائی جاتی ہے اور یہ ایک طرح جوا اور سٹہ بازی کی شکل ہے ؛ اس لیے شیئرز مارکیٹ میں انٹرا ڈے ٹریڈنگ کو ناجائز قرار دیا گیا ہے؛ البتہ اس میں آپ نے جو نفع کمایا ہے، وہ آپ کے نقصان وخسارے سے کم ہے، گویا ۵۲/ ہزار نفع کے باوجود آپ کا اصل سرمایہ وصول نہیں ہورہا ہے؛ لہٰذا اگر آپ ۵۲/ ہزار نفع خود رکھ لیں تو اس کی گنجائش ہے۔ اور اگر آپ غریبوں کو دینا چاہیں تو یہ بہت بہتر ہے۔ اور اگر خسارے کی تلافی کے بعد حاصل شدہ نفع ۵۲/ ہزار روپے ہے تو آپ یہ سارا نفع بلا نیت ثواب غربا ومساکین کو دیدیں ، اپنے استعمال میں نہ لائیں۔
(۲) : اگر آپ کا بھائی غریب ہے تو آپ بہ قدر ضرورت بھائی کو بھی دے سکتے ہیں۔ اور شریعت میں میاں بیوی دونوں کی املاک الگ الگ شمار ہوتی ہیں؛ اس لیے آپ کا بھائی محض بیوی کے زیورات کی وجہ سے مال دار شمار نہ ہوگا؛ بلکہ آپ کے بھائی کی غربت ومال داری میں خود اس کی ملکیت کی چیزوں کا اعتبار ہوگا، یعنی: اگر اس کے پاس حوائج اصلیہ سے زائد اور قرضوں سے فارغ ۶۱۲/ گرام ۳۶۰/ ملی گرام چاندی یا اتنی مالیت کا کوئی مال نہیں ہے تو وہ شریعت کی نظر میں غریب ہے ورنہ وہ مال دار ہے ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند