معاملات >> بیع و تجارت
سوال نمبر: 150048
جواب نمبر: 150048
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 859-858/H=7/1438
یہ کہنا کہ ”آپ میرے لیے ایک فریج خرید لیں“ یہ توکیل ہے ایسی صورت میں عمرو کا چار ہزار روپئے میں فریج خرید کر پانچ ہزار میں عابد کو دینا جائز نہیں البتہ اگر عمرو عابد سے صاف کہہ دے کہ میں بازار سے فریج خریدوں گا اور پھر آپ کو فروخت کروں گا اور عمرو چار ہزار میں خریدکر پانچ ہزار میں قسطوار ادائیگی صاف صاف طے کرکے عابد کو فروخت کردے تو یہ صورت جواز کی ہے، الغرض بحیثیت وکیل عمر فریج خریدکر عابد کو لاکر دیتا ہے تو نفع لینا درست نہیں اور خریدکر پھر عمرو کو بیچتا ہے اور وکالت سے صاف منع کردیتا ہے تو نفع لینا درست ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند