• معاملات >> بیع و تجارت

    سوال نمبر: 149511

    عنوان: بیع كی ان تینوں صورتوں میں کونسی صورت جائز ہے اورکون نہیں ؟

    سوال: کیافرماتے ہیں علمائکرام مسئلہ ذیل کے بارے میں ،کہ: زیدنے بکرسے ایک ہزار روپیے قرض مانگے بکرنے کہامیں تمہیں قرض نہیں دیتا،البتہ وہ سامان جس کی قیمت ایک ہزار روپے تمہارے ہاتھ بارہ سوروپے میں ادھارفروخت کرتاہوں تم اس کوایک ہزار روپے میں فروخت کرکے اپناکام چلاؤ،زیداس پرراضی ہوکربکرسے سامان بارہ سومیں ادھار خریدتاہے ؛ 1۔ اب اگرزید یہ سامان بکرکے ہاتھ ایک ہزار روپے میں نقد فروخت کرتاہے ۔ 2۔ باہمی تجویز سے زیدوہ مال ایک تیسرے شخص خالد کے ہاتھ ایک ہزار روپے میں فروخت کرتاہے اورپھرخالدسے بکرایک ہزار روپے میں نقدخریدلیتاہے ،بکرخالدکوقیمت کے ایک ہزار روپے دیتاہے اورخالدزیدکواداکردیتاہے اس طرح سے زید کوایک ہزار رورپے مل جاتے ہیں اوربکرکے اس کے ذمہ بارہ سوروپے بن جاتے ہیں ۔ 3۔ زیدوہ مال ایک تیسرے شخص کونقدہزار روپے میں فروخت کردے اس تیسرے شخص سے بکرکاخریدناطے نہ ہو۔ براہ کرم ان تینوں صورتوں میں کونسی صورت جائز ہے اورکون نہیں ؟

    جواب نمبر: 149511

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 713-1050/sn=10/1438

    پہلی صورت تو بعینہ ”شراء ما باع بأقلّ مما باع“ کی شکل ہے؛ اس لیے یہ تو بلاشبہ ناجائز ہے، رہی دوسری صورت تو اس میں اگر آپس میں شرط کے درجے میں یہ بات طے ہوجاتی ہے کہ زید وہ سامان خالد کے ہاتھ فروخت کرے گا پھر بکر خالد سے اسے خریدلے گا تو یہ صورت بھی ناجائز ہے؛ ہاں تیسری صورت شرعاً جائز ہے؛ کیوں کہ باہم طے نہ ہونے کی وجہ سے اس میں کوئی محذور نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند