• معاملات >> بیع و تجارت

    سوال نمبر: 148002

    عنوان: قبضہ سے پہلے سامان بیچنا؟

    سوال: ہم اپنے شہر کے کسی رائس مل والے سے موبائل پر بات کرکے ان سے ایک ٹرک بھری ہوئی چاول کیلئے سودہ طے کرلیتے ہیں۔ پھر دوسرے شہر بات کرکے کچھ منافع پر فروخت کرتے ہیں۔ اپنے شہر والے رائس مل والے کو کال کرکے کہتے ہیں کہ ہمارے چاول کی ٹرک بھر کر فلاں شہر فلاں آدمی کے نام بھیج دو۔ کیا اس طرح کرنا جائز ہے ؟

    جواب نمبر: 148002

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 461-484/M=4/1438

    صورت مسئولہ میں آپ رائس مل والے سے ٹرک بھری ہوئی چاول کا سودا کرنے کے بعد یعنی خریدنے کے بعد اسے خود یا بذریعہ وکیل اپنے قبضہ وتحویل میں لے کر پھر دوسرے کے ہاتھ منافع کے ساتھ فروخت کرسکتے ہیں تاکہ ضرر یا غرر کا اندیشہ نہ رہے اور قبضہ سے پہلے دوسرے سے بیچنا درست نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند