دارالعلوم دیوبند انڈیا
English
اردو
لاگ ان / سائن اپ
English
اردو
فہرست عناوین
مجموعی تعداد : 32812
عقائد و ایمانیات
اسلامی عقائد (1531)
ادیان و مذاہب (61)
فرق باطلہ (83)
فرق ضالہ (247)
بدعات و رسوم (502)
تقلید ائمہ ومسالک (276)
قرآن کریم (715)
حدیث و سنت (807)
دعوت و تبلیغ (435)
متفرقات
حلال و حرام (2879)
دعاء و استغفار (1426)
اسلامی نام (1113)
تصوف (349)
تاریخ و سوانح (294)
سیر وجہاد (21)
دیگر (3866)
عبادات
طہارت (1399)
صلاة (نماز) (3883)
جمعہ و عیدین (426)
احکام میت (556)
صوم (روزہ ) (847)
زکاة و صدقات (1342)
حج وعمرہ (754)
قسم و نذر (232)
اوقاف ، مساجد و مدارس (682)
ذبیحہ وقربانی (438)
معاشرت
نکاح (2084)
طلاق و خلع (1277)
ماکولات ومشروبات (436)
لباس و وضع قطع (521)
اخلاق و آداب (402)
تعلیم و تربیت (261)
عورتوں کے مسائل (882)
معاملات
بیع و تجارت (499)
شیئرز وسرمایہ کاری (119)
سود و انشورنس (979)
دیگر معاملات (556)
وراثت ووصیت (1262)
حدود و قصاص (71)
ہمارے بارے میں
سوال پوچھیں
رابطہ کریں
کل سوالات : 1293
معاشرت >> طلاق و خلع
Q.
میری رات اوردن کی نیندیں حرام ہوگئی ہیں میری سمجھ میں کچھ نہیں آرہا ہے۔ اللہ مجھے معاف کرے۔ (جلد از جلد جواب دیں میں آپ کا بے حد شکر گزار ہوں گا)۔ مسئلہ یہ ہے کہ میرے داماد کا انتقال 16 اکتوبر 2008 کو ہوگیا ہے۔ اس وقت میری بیٹی آٹھ ماہ کی حاملہ ہے میرے گھر پر عدت گزار رہی ہے۔ 35دن تک وہ اپنے سسرال میں تھی اس کی ساس سسر نے کہا کہ آپ اپنی بیٹی کو اپنے گھر لے جانا چاہتے ہو تو لے جاؤ اس لیے میں لے آیا ہوں۔ ایک اوربات بھی تھی کہ اس گھر میں بیٹی سے کوئی صحیح بات بھی نہیں کرتا تھا نہ ہی کھانا وغیرہ کا کوئی صحیح خیال کرتا تھا۔ حمل کی حالت میں صحیح خیال رکھنا چاہیے تھا (ان کواپنے گھر میں رکھنا ہی نہیں تھا) اس لیے انھوں نے کہا تھا۔ جب اس کی ماں کوئی کچھ چیز لے جاتی تھی تو بھی ڈر لگتا تھا، ہر چیز کو وہ لوگ نوٹ کرتے تھے۔ جب کہ بیٹی تووہاں رہنے میں خوش تھی مگر مجھ سے اس کی حالت دیکھی نہیں جاتی تھی۔ داماد اورسسرتو بہت اچھے تھے مگر ساس کی طبیعت بہت ہی مختلف تھی۔ میں نے بھی مجبوری کی حالت میں یہ قدم اٹھایا ہے اللہ مجھے معاف کرے آپ دعا میں یاد رکھیں۔اس سلسلہ میں شریعت کا کیا حکم ہے ذرا تفصیل سے بتائیں اورجلد از جلد جواب دیں؟ کیا ہم نے ان کے کہنے پر صحیح کیا ہے یا نہیں؟ وہ سب کو یہی کہہ رہے ہیں کہ ہم خود ہی لے آئے ہیں۔ اللہ ہی جانتا ہے کون صحیح اورکون غلط ہے؟
2578 مناظر
Q.
میرے شوہر شیعہ تھے شادی سے پہلے مسلم ہوئے ہیں کیوں کہ ان کے غلط عقیدے تھے۔ ایک دن میں ان سے اس بات پر بحث کررہی تھی کہ طلاق کے الفاظ کے علاوہ بھی اور اردو کے الفاظ ہوتے ہیں جن سے طلاق ہوجاتی ہے،تو وہ غصہ ہونے لگے کہ ایسا نہیں ہوتا۔ ہم یہی بحث کررہے تھے کہ میں نے ان کوکہا کہ میری اپنی والدہ سے بات کریں جو کہ میری ساس ہیں میرے شوہر نے فون ساس کو دیا اوروہ دور چلے گئے۔ اب میں ساس سے بات کررہی تھی کہ مجھے فون پر پیچھے سے میرے شوہر کی آواز آئی کہ میری طرف سے آزاد ہے اور اپنی اس بات کو بتاتے ہوئے انھوں نے دوبارہ کہا کہ مما جان بتادیں میری طرف سے آزاد ہے ۔ میں نے فوراً اپنی ساس سے پوچھا انھوں نے کیا کہا ہے وہ بولیں کچھ نہیں کہا ،کچھ ہی دور بولتا جارہا ہے۔ میں نے ان کو کہا میرے شوہر سے بات کی ان سے پوچھا ؟انھوں نے کہا میں نے ایسا کچھ نہیں کہا، میں جتنے بھی غصہ میں ہوں میں جانتا ہوں میں نے تم کو طلاق نہیں دینی تھی اس لیے میں نے ایسا کوئی لفظ نہیں بولا۔ انھوں نے قرآن کا حلف لیا بعد میں میں نے رونا شروع کیا اور فون بند کردیا۔ شوہر کا فون آیا کہ تمہارے پاس قرآن ہے ترجمہ والا 227 سے 230 تک آیت سنائیں اور کہا کہ تم مجھے پاگل کردو گی ایسی باتوں سے جب تک میں طلاق کالفظ نہیں استعمال کروں گا طلاق نہیں ہوگا اورتم اب یہ سمجھ لو ساتھ ہی بولو مذہب آسان ہے دیکھوں قرآن میں ہے ایک وقت میں چار یتیم لڑکیوں کے ساتھ ہی نکاح جائز ہے۔ میں نے کہا حلالہ بھی قرآن کا لفظ ہے تو وہ بولو،پھر میں تم کو فارغ کرتا ہوں تم پھر تم کر لینا حلالہ ۔یہ میں نے سنا ہے پر شوہر کہتے ہیں کہ میں نے کہا تھا تو دفعہ ہو اورکرو حلالہ وہ بھی تمہای بات کو رد کرنے کے لیے جو مجھے پسند نہیں آئی تھی۔ میری نہ کوئی نیت تھی طلاق کی اور نہ میں نے دی۔ اب میرے شوہر قرآن کا حلف لیتے ہیں کہ انھوں نے آزاد اورفارغ کا لفظ نہیں استعمال کیا اور نہ ہی ان کو پتہ تھا کبھی کہ ان الفاظوں سے طلاق ہوتی ہے۔حضرت بتادیں کیا طلاق ہوئی؟
2402 مناظر
Q.
کیا فرماتے ہیں علمائے دین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ میں نے اپنی بیوی کو غصہ اور ٹینشن کی حالت میں ایک مجلس میں چھ مرتبہ (میں نے طلاق دیدی) کہا۔ کیا اس صورت میں میری بیوی کو شرعی اعتبار سے مکمل طلاق واقع ہوگئی؟ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ تین طلاق واقع نہیں ہوئی ہے۔ برائے کرم شریعت کی روشنی میں مکمل اورمدلل جواب عنایت فرمائیں،عین نوازش ہوگی۔
1912 مناظر
Q.
زید نے اپنے سالے کو اپنے گھر بلا کر کھا کہ میں آپکی بہن جو میری بیوی ہے اُس کو تین طلاق دیتا ہوں ۔اس واقعے کے بعد اب تک تین سال کا عرصہ گزرا ہے ۔کہ میاں بیوی کے درمیان مکمل علحیدگی ہے۔ اب پوچھنا یہ ہے کہ زید کے یہ الفاظ کہ میں آپ کی بھن جو میری بیوی ہے کو بیک وقت تین طلاق دیتا ہوں ۔۔۔۔ ان الفاظ سے طلاق وقع ہوگی ہے یا نہیں ۔اگر واقع ہوئ ہے۔ تو کونسا قسم طلاق واقع ہوئ ہے۔ کیا اس میں زید اپنی بیوی کی طرف رجوع کرسکتا ہے یا نہیں۔۔۔۔۔ قران وسنت کی روشنی میں جواب دیکر مشکور فرمائیں۔
3244 مناظر
Q.
اگر کوئی مرد اپنی بیوی کو مسجد میں کھڑے ہوکر تین دفعہ یہ کہے کہ میں نے اس کو طلاق دی تو کیا اس کی بیوی پر طلاق واقع ہوجائے گی؟
2073 مناظر
Q.
شوہر دھمکیوں سے ڈر کر طلاق دے دے اور بعد میں بیوی سمجھوتا کرنا چاہے تو شوہر فتوی لائے کہ دو طلاق بائن ہوگئی۔ اگر اب دونوں ساتھ رہنا چاہتے ہیں تو پھر سے نکاح کرنا ہوگا، کیا یہ صحیح ہے؟ مجھے بتلائیں کہ یہ کیسے اور کن حالات میں ممکن ہے؟
2558 مناظر
Q.
ایک شخص جو کہ سعودی عرب میں رہتا ہے اس نے اپنی بیوی کو جائیداد کے تنازع کی وجہ سے (جو بیوی کی وراثتی ملکیت ہے کو نہ بیچنے کی وجہ سے) لکھ کر طلاق بھیجی۔ جس کا مضمون یہ ہے: میں بقائمی ہوش و ہواش اپنی بیوی کو طلاق-طلاق-طلاق دے کر اپنی زوجیت سے الگ کرتا ہوں۔ آج کے بعد میری بیوی مجھ پر حرام ہو چکی ہے۔ اور بعد عدت گزارنے جس سے چاہے نکاح ثانی کرے مجھے کوئی اعتراض نہیں۔ پیپر کے آخر میں اس نے طلاق ثلاثہ کے الفاظ بھی لکھے ہوئے ہیں۔ اس کے بعد اس نے اس طلاق نامہ کو پاکستان ایمبیسی سے اسٹامپ کروا کر فیکس کردیا۔ لیکن اب وہ کہتاہے ۔۔۔۔۔؟؟؟
3303 مناظر
Q.
گزشتہ ہفتہ میں نے اپنی بیوی سے تفریحاً کہا کہ میں تم کو طلاق دے دیا ہے۔ اس وقت طلاق کی کوئی نیت نہیں تھی۔ اس کا کیا مطلب ہوگا؟ برائے کرم جواب دیں۔
2515 مناظر
Q.
میری بہن خلع چاہتی ہے کیوں کہ اس کا شوہر اس سے غلط برتاؤ کرتاہے او روہ شرابی بھی ہے۔ لیکن کسی نے کہا کہ کورٹ کا فیصلہ شریعت کے آگے قابل قبول نہیں ہے۔ یہ صرف شوہر کا حق ہے کہ وہ طلاق کہے۔ اس نے یہ کیس کورٹ میں داخل کیا ہے۔ شریعت محمدی صلی اللہ علیہ وسلم اس کے بارے میں کیا کہتی ہے؟ اگر مسلم جج خلع کا فیصلہ کرے تو کیا یہ قابل قبول ہوگا یا نہیں؟ برائے کرم ہمیں فوری فتوی دیں۔
2470 مناظر
Q.
قال لي زوجي: إذا كنت في نكاحي فلم تأخذي من أحد شيئا. ولما سافرت إلى موطني فما أعطاني النفقة لي وللأبناء من مدة ثلاثة شهور، وأبنائي ما دون سنتين . فأخذت المال من أبنائي(المال التي أهديت لهم) للنفقة عليهم، وأبنائي قد أنعموا مالا من قبل أخواتي وبعض الأشياء هدية لهم. وأنا فقط استعمل لهم.. (*علما بأنني لم آخذ المال من الغير بل أبنائي قد أخذوا من الغير وأنا استعمل لهم*) . فهل يقع الطلاق بيننا؟ وأيضا بعض الحوائج الضرورية كـمعالجتي ومداواتي ومطعمي عند أبواي من المصارف المنزلية التي تحت رعاية أبي... وزوجي لم ينفق علي منذ عهد طويل۔
1312 مناظر
Q.
اگر کوئی شخص اپنی بیوی سے کہے کہ اگر وہ ایک خاص فعل کرے گی تو وہ اس کے لیے ایک خراب کیفیت پیدا کرے گا (یعنی وہ اس کو طلاق دے دے گا)۔ اگر اس کی بیوی وہ خاص فعل کرتی ہے توکیا اس سے طلاق واقع ہوجائے گی؟ اس کے شوہر نے مستقبل کے الفاظ استعمال کئے، یعنی وہ اس کے لیے ایکخراب کیفیت پیدا کرے گا۔ لیکن اگر وہ وہ خاص فعل کرتی ہے اور وہ اس کو کوئی طلاق نہیں دیتا ہے، تو کیا وہ پھر بھی نکاح میں باقی رہیں گے؟
4163 مناظر
Q.
ایک آدمی کو اس کے والد اور بھائی نے بہت مارا،اور چونکہ وہ انھیں اپنی بیوی کو چھوڑ دینے کی دھمکی دیا کرتا تھا۔ مار مار کر اس سے کہا گیا کہ اگر تو اپنی بیوی کو چھوڑنا چاہتا ہے تو ابھی بول، اس طرح مار مار کر اس کے غصہ کو بڑھایا گیا یہاں تک کہ اس نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی۔ اب وہ اپنے کئے پر کافی شرمندہ ہے اور جاننا چاہتا ہے کہ ایسی حالت میں جب کہ اسے دوسروں کی جانب سے بھڑکاکر طلاق دلائی گئی تو یہ طلاق ہوئی یا نہیں؟
1865 مناظر
Q.
میں ایک انڈین مسلم ہوں اور سعودی عربیہ میں کام کرتا ہوں۔ میرے دوبچے ہیں ایک لڑکا (محمد ریاض الدین عمر تقریباًچھ سال)اور ایک لڑکی(سمیہ عمر تقریباً چار سال) ہے۔ میری بیوی کا نام مرحومہ طلحہ جہاں (متوفی 6/مئی 2008)جس کا انتقال اپنے والدین کے ساتھ رہنے کے دوران بیماری میں ہوا۔ میرے ساس اورسسر کا بھی انتقال ہوچکا ہے۔ ہمارے والد صاحب زندہ ہیں اورانڈیا میں ہمارے ساتھ رہتے ہیں جب کہ میری ماں کا بھی انتقال ہوچکا ہے۔میرے بھائی اور بہن بھی ہیں۔ میری بیوی کے انتقال کے بعد میرے سالے نے میرے بچوں کو زبردستی اپنی تحویل میں لے لیا اوروہ یہ کہتے ہیں کہ صرف وہی لوگ ہیں جو کہ بچوں کی دیکھ بھال کریں گے اور ان کی پرورش کریں گے اوروہ ہمیں ہمارے بچوں سے ملنے بھی نہیں دیتے ہیں۔ اورمیرے سالے اورسالی مجھے اس بات پر بھی مجبور کرتے ہیں کہ مجھے ہی ان کی پرورش کے تمام اخراجات برداشت کرنے ہوں گے اور ان کا کہنا ہے کہ مجھے ماہانہ ان کو تمام اخراجات دینے ہوں گے اور میرے بچوں کے نام پر ایک فکس ڈپوزٹ بھی جمع کرنا ہوگا۔ میرا لڑکا ایک اچھے اسکول میں پڑھ رہا تھا لیکن میرے سالے اور سالیوں نے میرے لڑکے کو اس اسکو ل سے نکلواکر کے اس کو ایک بہت ہی گھٹیا قسم کے اسکول میں داخل کرادیاہے۔ میرے سسرال والے جاہل اور لالچی ہیں اور ان کی رہنے کی حالت بہت خراب ہے اور وہ صرف نام کے مسلمان ہیں۔ میں اپنے بچوں کو اپنی تحویل میں لینا چاہتا ہوں تاکہ میں اپنے بچوں کی پرورش اسلام کے مطابق کرسکوں اور ان کواچھی تعلیم دے سکوں، لیکن وہ لوگ میرے بچوں کودینے سے منع کررہے ہیں۔ مزید برآں میری مرحوم بیوی کی بہنیں برے کردار اور غیراخلاقی اقدار کی حامل ہیں ان کے برے کردار کے بارے میں ہمارے پاس سول کورٹ کا ثبوت ہے۔ اگر میرے بچے ان کے پاس جائیں گے تو میرے بچوں کی زندگی تباہ ہوجائے گی۔میں آپ کی رہنمائی اور فتوی کا طلب گار ہوں۔ جلدی جواب کا منتظر، کیوں کہ آپ کا فتوی میرے بچوں کی زندگی بچاسکے گا۔
2340 مناظر
Q.
میری شادی کو گیارہ سال ہوگئے ہیں، میرے شوہر کی شکل و صورت مجھے پسند نہیں ہے اس بنا پر ہم لوگوں میں لڑائی ہوتی رہتی ہے۔ دس سال پہلے میرے ابا کے دھمکانے پر وہ مجھے طلاق دے دیے تھے پھر میں سمجھوتا کرنا چاہی تووہ فتوی لائے کہ دو طلاق بائن ہوگئی ایک ہی طلاق کا حق شوہر کو باقی ہے دونوں ایک ساتھ تجدید نکاح کرکے رہ سکتے ہیں۔ پھر ہمارا نکاح ہوا۔ اب تھوڑے دن پہلے بھی ہم لوگوں میں لڑائی جھگڑا ہوا تو وہ میرے ابا کے سامنے بولے کی میں اس کے ساتھ نہیں رہنا چاہتا ہوں،ہم دونوں کی نہیں نبھ سکتی۔ آپ اپنی بیٹی کو لے کر چلے جائیے۔ اوپر کی بات یہاں میل کرنے پر فتوی دیا گیا کہ اگر یہ الفاظ بولتے وقت شوہر کی نیت طلاق کی تھی تو ایک طلاق بائن ہوجائے گی۔ مگر میرے شوہر اب بول رہے ہیں کہ وہ فتوی لائے کہ ایسا بولنے سے نکاح پر کوئی فرق نہیں آتا۔ کیا یہ صحیح ہے؟ (۱) اگر اب طلاق ہوگئی تو تین طلاق ہوجائیں گی کیوں کہ پہلے ہی دو طلاق ہوگئی تھی۔
2209 مناظر
Q.
میں ایک شادی شدہ لڑکی ہوں جس کی شادی اس کی مرضی کے خلاف زبردستی کی گئی تھی۔ میں اپنے اس نکاح میں نہیں رہنا چاہتی۔ لیکن میرے شوہر مجھے چھوڑنے کو تیار نہیں ہیں جس کی وجہ سے ہمارے بیچ کافی لڑائی رہتی ہے۔ میں سراسر گناہ میں مبتلا ہوں کیوں کہ میں اپنے نکاح کا کوئی حق ادا نہیں کرتی اور نہ کرسکتی ہوں۔میں اگر خلع لینا چاہوں تو اس کے لیے میرا ساتھ دینے کو تیار نہیں ہیں۔ میں نے آپ کے جتنے جوابات پڑھے ہیں ویب سائٹ پر اس میں آپ کسی لڑکی کو اس کے طلاق کے حق کی طرف کچھ نہیں بتاتے بلکہ سیدھی طرح سے کہہ دیتے ہیں کہ تمہارے ماں باپ کی مرضی ہے تو شادی مت توڑو۔ حالانکہ اللہ نے خلع کی اجازت دی ہے اس لیے اسے قطعی بند نہیں کرسکتے ہیں۔ناگزیر حالات جیسے میرے ہیں اس میں لڑکی کو طلاق ملنی چاہیے۔ اگر میں اس نکاح سے باہر نہ نکلی تو مجھے اپنے کفر اور بدکاری میں پڑ جانے کا خطرہ ہے جوکی سب سے بڑا گناہ ہے۔ اس لیے میں اپنے گھر سے کچھ دنوں کے لیے کہیں چلی گئی اور واپس نہیں آئی۔ میں نے وہیں سے فون کیا کہ اگر مجھے طلاق دوگے تو آؤں گی ورنہ میں بنا طلاق کے کسی اور سے نکاح کرکے رہتی رہوں گی اورواپس نہیں آؤں گی۔ اس طرح سے تمہاری بدنامی بھی ہوگی۔تب کہیں جاکر میرے شوہر نے فون پر ایک ہی وقت میں ایک ساتھ تین طلاق دے دی۔ مجھے یہ بتائیں کہ کیا اس طرح یہ طلاق مانی جائے گی؟ اس جواب کو لکھتے ہوئے برائے کرم دونوں باتیں دھیان میں رکھیں کہ اگر طلاق دیتے ہوئے میرے شوہر کے پاس دو لوگ موجود ہوں تو کیا صورت ہے اور کوئی نہ ہو تو کیا صورت ہے؟ اور اگر میں اس کے طلاق دینے کی بات کو ریکارڈ کرلوں اورلوگوں کو ثبوت کے طور پر بعد میں سنا دوں او روہ سمجھ جائیں تو کیا صورت ہے؟
3638 مناظر
Q.
نو ماہ پہلے میں نے اپنے والدین کی رضامندی سے محبت کی شادی کی۔ میں اور میری بیوی ایک دوسرے کوبہت زیادہ چاہتے ہیں لیکن ساتھ ساتھ میں اس کے اوپر بہت زیادہ ناراض ہوجاتا ہوں جب وہ میری فرماں برداری نہیں کرتی ہے اور ہمارے گھر کے اصوال کے مطابق نہیں چلتی ہے جواصول میری بھابھی اوربہنوں پر برابر عائد ہوتے ہیں۔ اب زیادہ تر کسی نہ کسی بات پر میرے والدین اور میری بیوی ایک دوسرے کے ساتھ جب سے میں پی ایچ ڈی کرنے کے لیے جرمنی آیا ہوں لڑائی کرتے رہتے ہیں۔ کبھی کبھی دونوں یعنی میری بیوی اور والدین صحیح ہوتے ہیں لیکن کبھی دنوں غلطی پر ہوتے ہیں۔ میری بیوی عموماً اپنی بڑی بہن کے گھرجاتی ہے جو کہ قریب ہی میں رہتی ہے، اورآج دوبارہ اپنی بڑی بہن کے گھر سے اپنے بھانجے کے ساتھ موٹر سائیکل پر دیر رات میں آنے کے بعداس بات کوجانتے ہوئے کہ اس کا بڑا بھانجہ (بڑی بہن کا لڑکا) اور میرے والدین ایک دوسرے کو پسند نہیں کرتے ہیں اس کے ناقابل بھروسہ کردار کی وجہ سے، میری بیوی کے اس عمل کی وجہ سے میرے والدین اور میں اس کے اوپر ناراض تھے اور میں نے اس کو فون کیا اوراس کو بہت زیادہ گالی دی اور کہا ?میں تم کو طلاق دیتا ہوں?۔ جواب میں اس نے مجھے اورمیرے والدین کو بہت زیادہ گالی دی ٹھیک اسی طرح اور بار بار طلاق کے لیے کہا۔ میں اس وقت خاموش ہوگیا لیکن وہ طلاق کے لیے اصرار کررہی تھی جس کومیں برداشت نہیں کرسکا اورایک مرتبہ کہا ?میں تجھے طلاق دیتا ہوں?۔ اب وہ میری کیا ہے؟ اگر وہ میرے ذریعہ مطلقہ ہوگئی ہے تو پھر ہم دوبارہ اپنی شادی کیسے برقرار کرسکتے ہیں؟ دوبارہ شادی شدہ بننے کے لیے کیا مجھے دوبارہ پاکستان جانا ہوگا اوراس کی رضامندی سے اس کے ساتھ شادی کا رشتہ کرنا پڑے گا یا ٹیلی فون پر صرف اس سے کہہ دینا ہوگا کہ ?میں تم سے رجوع کرتا ہوں? یا مجھے دوسرا نکاح کرنا ہوگا؟برائے کرم مجھے جلد ازجلد بتادیں کیوں کہ اگراس کے ساتھ شادی کا رشتہ قائم کرنے کے لیے خاص وقت گزرنے سے پہلے آپ مجھے پاکستان واپس جانے کا مشورہ دیں تو میرے پاس کافی وقت رہے۔ نیز میں بہت زیادہ پریشان ہوں جس کے لیے آپ کا جواب درکار ہے۔
2372 مناظر
Q.
اگر مرد کی شادی عورت کے ساتھ ہوجائے اورمرد عورت کے قابل نہ ہو تو کیا عورت کو طلاق لے لینی چاہیے؟
3667 مناظر
Q.
حلالہ کے بارے میں شرعی حکم کیا ہے، کیوں کہ میں نے ایک حدیث میں پڑھا ہے کہ حلالہ کرنے اورکروانے والے دونوں پر اللہ کی لعنت ہے؟ (۲) اگر تین طلاقیں دی جائیں اوراسی مہینہ کے دوران شوہر رجوع کرلے ․․․․کیا طلاق واقع ہوجائے گی؟ کیوں کہ حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ کے دور ِ خلافت سے پہلے اکٹھی تین طلاق کو ایک ہی شمار کیا جاتا تھا؟ (۳)حلالہ اور متعہ میں کیا فرق ہے، اگر دونوں میں کچھ وقت کے لیے رشتہ ازدواج مقصود ہو اور اس رشتہ کے بعد میاں اوربیوی ایک دوسرے سے علیحدہ ہو جائیں؟ از راہ مہربانی جواب دے کر مشکور فرمائیں۔
8232 مناظر
Q.
میرا سوال یہ ہے کہ اگر شوہر اور بیوی کی لڑائی ہورہی ہو اور بیوی کہے کہ میں تم جیسے کے ساتھ رہنا نہیں چاہتی اور شوہر کہہ دے کہ میری طرف سے بس اتنا ہی ، آگے کچھ نہ کہے تو کیا اس طرح کہنے سے نکاح پر کوئی اثر پڑتا ہے یا نہیں؟
3289 مناظر
Q.
اگر کوئی عورت اپنے شوہر سے خلع حاصل کرتی ہے تو کیا اس کو چار ماہ دس دن کی عدت کی مدت پوری کرنی ہوگی؟ (۲) کل میرے ایک دوست کی بہن کے شوہر کا انتقال ہوگیا اور وہ اپنے شوہر کی طبی اخراجات کی ضروریات کو پورا کرنے کی وجہ سے وہ دیڑھ لاکھ روپیہ کی مقروض ہے۔ اب صرف وہی اکیلی کمانے والی ہے اوراس کو دو بچوں کی دیکھ بھال بھی کرنی ہوتی ہے۔ وہ ایک اسکول ٹیچر ہے۔ چونکہ اس کو عدت کی مدت کو پوری کرنا ہے، لیکن اسکول اس کو اتنے لمبے عرصہ کے لیے چھٹی نہیں دے گا اس صورت میں اس کو اپنی نوکری چھوڑنی ہوگی۔ دوسری نوکری پانا بہت زیادہ مشکل ہے۔ نیز اس کے باپ اوربھائی مالی اعتبار سے اس کی ضروریات کو پورا کرنے کے اہل نہیں ہیں۔ اس لیے ہماری رہنمائی فرماویں کہ ہم اس صورت میں کیا کرسکتے ہیں؟ برائے کرم جلد جواب عنایت فرماویں کیوں کہ اس کے پاس زیادہ وقت نہیں ہے۔
2152 مناظر
First
Previous
57
58
59
60
61
Next
Last