دارالعلوم دیوبند انڈیا
English
اردو
لاگ ان / سائن اپ
English
اردو
فہرست عناوین
مجموعی تعداد : 32812
عقائد و ایمانیات
اسلامی عقائد (1531)
ادیان و مذاہب (61)
فرق باطلہ (83)
فرق ضالہ (247)
بدعات و رسوم (502)
تقلید ائمہ ومسالک (276)
قرآن کریم (715)
حدیث و سنت (807)
دعوت و تبلیغ (435)
متفرقات
حلال و حرام (2879)
دعاء و استغفار (1426)
اسلامی نام (1113)
تصوف (349)
تاریخ و سوانح (294)
سیر وجہاد (21)
دیگر (3866)
عبادات
طہارت (1399)
صلاة (نماز) (3883)
جمعہ و عیدین (426)
احکام میت (556)
صوم (روزہ ) (847)
زکاة و صدقات (1342)
حج وعمرہ (754)
قسم و نذر (232)
اوقاف ، مساجد و مدارس (682)
ذبیحہ وقربانی (438)
معاشرت
نکاح (2084)
طلاق و خلع (1277)
ماکولات ومشروبات (436)
لباس و وضع قطع (521)
اخلاق و آداب (402)
تعلیم و تربیت (261)
عورتوں کے مسائل (882)
معاملات
بیع و تجارت (499)
شیئرز وسرمایہ کاری (119)
سود و انشورنس (979)
دیگر معاملات (556)
وراثت ووصیت (1262)
حدود و قصاص (71)
ہمارے بارے میں
سوال پوچھیں
رابطہ کریں
کل سوالات : 1398
معاملات >> وراثت ووصیت
Q.
اگر کوئی وارث مورث کے انتقال کے بعد میراث تقسیم کرنے سے پہلے مرتد ہوجائے تو وہ میراث کا مستحق ہوگایا نہیں؟
3367 مناظر
Q.
میرے نانا نے ایک گھر خریداتھا اس کو میری نانی کے نام کردیاتھا اب میرے نانا کا انقال ہوگیا ہے اور میری نانی وہ گھر بیچ کر سارا پیسہ میرے ماموں کو کو دے دیاہے ۔
2178 مناظر
Q.
(۱) میرے داد ا فوت ہوچکے ہیں، ان کا ایک بیٹا ہے اورایک بیٹی ہے۔ وراثت کیسے تقسیم ہوگی؟(۲) میرے والد کا انتقال کا ہوچکاہے، ہم دوبھائی ، تین بہن اور والدہ حیات ہیں۔وراثت کیسے تقسیم ہوگی؟جواب کا انتظار رہے گا۔
1968 مناظر
Q.
تقسیم وراثت
2530 مناظر
Q.
میری خالا کے شوہر جنکا انتقال ہو چکا ہے انکے شوہر اور شوہر کے بہن بھایوں چار بھائ چاربہن کے درمیان معاہدہ ہوا تھا کہ...
1912 مناظر
Q.
والدہ مرحومہ کے گھر کا بٹورا کیسے ہوگا ؟ہم چار بھائی اور دوبہنیں ہیں۔ ابھی دو بھائی اور ایک بہن(یہ اپنی شادی کے بعد بھی یہیں رہی۔ اب بیوہ ہے اور اپنے اولادوں کے ساتھ رہتی ہے ) لب سڑک کے کمرے میں رہتے ہیں ۔ دوبھائی اندر کے کمرے میں رہتے ہیں اور ایک بہن اپنے شوہر کے گھر میں رہتی ہے ۔ گھر کے روڈ سائڈ کا ناپ 50-60/ فٹ ہے ۔ اندر کاناپ70-100/ فٹ ہے ۔ سوال یہ ہے کہ کیا بہن کو آگے کا حصہ لینے کا حق ہے؟
1410 مناظر
Q.
پروپرٹی کے بارے میں ایک سوال کرنا ہے۔ میری والدہ اپنی پروپرٹی تقسیم کرنا چاہتی ہیں، ان کی پروپرٹی کے کتنے حصے ہوں گے؟ حصہ داروں میں جو افراد ہیں وہ یہ ہیں؛ والدہ خود، ان کے د وبیٹے اور چاربیٹیا ں ہیں۔ پروپرٹی کی رقم ہے 4,193,000/ ۔ براہ کرم، مہربانی کرکے شریعت کی روشنی میں بتائیں کہ اسے کس طرح سے تقسیم کی جائے گی۔ میں نے جو رقم لکھی ہے کہ اس میں والدہ کا بھی حصہ کتنا حصہ بنتاہے؟
1405 مناظر
Q.
فیملی پروپرٹی کے بارے میں سوال ہے۔آبائی وطن پرنابھت ، ویلور، تمل ناڈو، اور ممبئی میں میرے والد کی کچھ پروپرٹی تھی ۔ 27/07/20000/ میں والد کا انتقال ہوگیاہے۔ پسماندگان میں ایک بیوی ، ایک بیٹا اور ایک بیٹی (میں خود) ہے۔ 10/02/1994/ میں بڑی بہن کا انتقال ہوگیا تھا ۔ ان کی ایک بیٹی اور چھ بیٹے تھے ۔ 27/01/2011/میں میرے بھائی کا بھی ا نتقال ہوگیا۔ اس کی ایک بیوی ہے اور کوئی اوالاد نہیں ہے۔ براہ کرم، بتائیں کہ شریعت کی روشنی میں کس کو کتنا حصہ ملے گا؟
1279 مناظر
Q.
عبد الباسط کا انتقال ہوگیا ، انہوں نے اپنے پیچھے پہلی بیوی سے عبد الوصی اور دوسری بیوی سے عب النافع اور تین بیٹیوں کو چھوڑا۔ بعد میں عبدالباسط کی جائداد (وراثت )دونوں بھائیوں میں برابر تقسیم ہوئی اور تینوں بیٹیوں کو کچھ نہیں ملا ۔ اور بعد میں عبد الوصی اور عبد النافع کا بھی انتقال ہوگیا ہے اور ایک بیٹی نسیمن حیات ہے۔ اب وہ اپنے حصے کا مطالبہ اپنے بھتیجوں سے کررہی ہے ۔ میں یہ جاننا چاہتاہوں کہ ازروئے شرع ان کیا یہ مطالبہ درست ہے ؟ براہ کرم، اس پر روشنی ڈالیں۔
1479 مناظر
Q.
اگر کسی شخص کا انتقال ہوجاتاہے اور اس کے دوبیٹے اور ایک بیٹی ہے۔ وہ شخص اپنی وصیت میں کہتاہے کہ بڑے بیٹے اور بیٹی کو پہلے ہی ان کا حصہ دیا جاچکاہے...
3256 مناظر
Q.
ایک شخص تین کی بیٹیاں ہیں اور سبھی کی شادی ہوچکی ہے، اس کے انتقال کے بعد اثاثے کیسے تقسیم کئے جائے گی، اس کی بیوی زندہ نہیں ہے ۔ کیا اس کے اثاثے میں سے اس کے رشتہ داروں کو بھی کوئی حصہ ملے گا؟ براہ کرم، جواب دیں۔
1655 مناظر
Q.
میرے پانچ بیٹے ، دوبیٹیاں اور ایک بیوی ہے ، سبھی حیات ہیں۔ میں حاجی محمد قمرا لدین ایک پروپرٹی کا مالک ہوں جو 297/F, S P C Road, Kolkata-700 009/ میں واقع ہے، اس میں کوئی شریک نہیں ہے۔دوسرے بیٹے شمیم احمد کی شادی ہوچکی ہے اور اپنے پانچ بچوں کے ساتھ رہتاہے۔ گذشتہ بارہ سالوں سے وہ مجھے ذہنی اذیت دے رہا ہے ۔ میرے دیگر تین بیٹے ان کی والدہ دماغی اور جسمانی طور پر غنڈوں سے پریشان ہیں۔ نوبت یہاں تک پہنچ چکی ہے کہ وہ ہمیں مارنے بھی لگا ہے، معاملہ پولیس اسٹیشن تک پہنچ چکاہے ۔ اس نے اپنے والد اور والدہ کو ان کے ذاتی روم سے نکال دیاہے اور ناجائز طورپر قابض ہوچکا ہے۔ نیز اس نے مجھے جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی ہے جوعلاقے کو تمام لوگوں کو معلوم ہے اور رشتہ دار بھی یہ بات جانتے ہیں۔ اس ذہنی اور جسمانی آفت سے عاجز آکر اب میں نے آخری فیصلہ لیا ہے(چونکہ صبر وتحمل ختم ہوچکاہے) کہ اپنی پروپرٹی کے حصے سے ایک آنہ بھی اپنے اس بیٹے (شمیم احمد) کو نہ دوں؟ کیا شریعت کی نظر میں یہ درست ہے؟ براہ کرم، قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب دیں۔
1230 مناظر
Q.
میرے والد کا انتقال ہوگیا ہے ، والد ہ کو بطور مہر پروپرٹی (گھر) دینا ان کی وصیت تھی۔ اگر والدہ اس پروپرٹی (گھر) کو ہم تین بھائیوں اور پانچ بہنوں کے درمیان تقسیم کرنا چاہئے تو ہر ایک کو کتنا حصہ ملے گا؟(۲) کیا والدہ اپنے ایک بیٹے کو پوری دے سکتی ہیں؟کسی بھی شکل میں؟ والد کے انتقال کے بعد دوسرے بڑے بھائی والد کی ملازمت کررہے ہیں۔ سب سے بڑے بھائی کام کررہے ہیں اور چھوٹا بھائی والد کے انتقال کے وقت پڑھائی کررہا تھا۔ دوسرے بڑے بھائی نے کچھ ذمہ داریاں سنبھالی جیسے بہنوں کی شادی ، چھوٹے بھائی کی تعلیم اور دیگر گھریلو ذمہ داریاں۔ گھر میں صرف وہی مالی اعتبار سے مضبوط ہیں۔ یہ بھائی اور والدہ دونوں زبانی معاہد ہ کررہے ہیں ۔ والدہ کہہ رہی ہیں کہ اگر تم گھر کی ذمہ داری لوتو میں تم کو پوری پروپرٹی دیدوں گی۔ دونوں نے کسی بھائی یا بہن سے مشورہ نہیں لیا۔ براہ کرم، بتائیں کہ کیا قرآن وحدیث کی روشنی میں تمام پروپرٹی ایک بیٹے کو دینا جائز ہے ، صرف اس لیے کہ اس بیٹے نے کچھ ذمہ داریاں سنبھالی ہے۔
1748 مناظر
Q.
میری خالہ کی وفات 7 سال پہلے ہوئی ۔ وہاپنے میاں کے ساتھ صرف 6 ماہ رہ سکی ۔ کیونکہ انکے میاں اپنی بیٹی کے برابر لڑکی سے ناجائز رہ رہ تھے ۔ میری خالہ نے خود ان کا نکاح کروایا ،خالہ کی وفات کے وقت انکی کوئی اولاد نہیں تھی اور نا کوئی بھائی بہن زندہ تھے ،ایک بھائی کے بچے اور بہن کے بچے زندہ ہیں بھائی کے بچوں نے خالہ کیے پیسوں زیوارت اور جایدادانکے میاں کے ساتھ دیل کرکے اپنے پاس رکھ لیے ۔میں چاتی ہوں انکے انکے نام پر صدقہ جاریہ کیا جائے ۔ کونکہ وہ مجھے خواب میں بار بار یہی کہتی ہیں کہ تم میرا کام کرو میں یوکے میں ہوں جبکہ وہ سارے پاکستان میں
1407 مناظر
Q.
میری تین بیویاں ہیں، پہلی بیوی سے دوبیٹے ہیں جن کی عمر 14/10/ سال ہے اور چار مہینہ کی ایک بیٹی ہے۔ دوسری بیوی سے ایک بیٹا اور ایک بیٹی ہے۔ تیسری بیوی سے کوئی اولاد نہیں ہے، لیکن اس کے دوسرے شوہر سے ایک بیٹی ہے جس کی عمر 10/ سال ہے ، وہ ہمارے ساتھ رہ رہی ہے۔ میں چاہوں گا کہ میں اپنی ز ندگی میں ہی دولت و اثاثے کی وصیت کردوں، کیا اسلام میں اس کی اجازت ہے، اگر اجازت ہے تو براہ کرم، بتائیں کہ کس کو کتنا حصہ ملے گا؟
2201 مناظر
Q.
میری بیوی کا انتقال ہوگیا ہے اور ہماری تمام پروپرٹی اسی کے نام تھی۔ گھر میں شوہر ، دوبیٹے اور دوبیٹیاں ہیں ۔ ہم شمیم بیگم کی پروپرٹی کو کیسے تقسیم کریں؟ براہ کرم، شریعت کے مطابق تقسیم کرکے بتائیں۔ شکریہ!
1325 مناظر
Q.
زید نابالغ ہے، اس کے والد ، والدہ اور دادا کا انتقال ہوگیا ہے، زید کو اس کی ماں فاطمہ سے کچھ پروپرٹی ملی ہے، زید کے چچا نے بحیثیت ولی اس پروپرٹی کو کسی دوسرے کے نام منتقل کردی ہے، کیا ازروئے شرع یہ منتقلی درست ہے؟
1217 مناظر
Q.
۔ والدہ کی پروپرٹی 16/ ایکڑ زمین ہے، اس کی تقسیم کیسے جائے گی؟
1674 مناظر
Q.
(۱) میرے والد حکیم امیر علی نے پروپرٹی خریدی اور اپنے تینو بیٹوں (سلمان فرید، عمران فرید اوعر عبد الرحمن ) کے نام رجسٹر ڈ کرادی تھی۔ (۲) بیٹوں کی عمریں پانچ سال سے کم تھیں اور ان کے نام پروپرٹی رجسٹرڈ کیاگیاتھا۔ (۳) والد نے پروپرٹی مکمل طورپر اپنی کمائی سے خریدی تھی۔ والد کی زندگی میں ہی قانونی اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے ایک بیٹے نے اپنے نام پروپرٹی کسی کو فروخت کردی۔ والد نے اپنی زندگی میں پروپرٹی کا قبضہ اپنے پاس رکھا۔ عمر کے آخری حصہ میں والد نے پروپرٹی اپنے نام کروائے لیے اور عدالت میں کیس کیا اور پوری زندگی چلایا۔ والد نے مذکورہ پروپرٹی اپنے بیٹوں کے نام کروائے تو اس کے چند سالوں بعد ایک اور بیٹابھی پیدا ہوا۔ اس چھوٹے بیٹے کے نام پروپرٹی نہیں ہے۔ والد کی ایک بیٹی بھی ہے جس کے نام وہ پروپرٹی نہیں ہے ۔اب والد فوت ہوچکے ہیں ۔ سوال یہ ہے کہ کیا اس بیٹے کو پروپرٹی میں سے حصہ ملے گا جس بیٹے نے والد کی زندگی میں قانونی اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے اپنا حصہ فروخت کیا تھا؟(۲) کیا بعد میں پیداہونے والے بیٹے کو حصہ ملے گا ؟ (۳) کیا بیٹی کو بھی حصہ ملے گا؟
1425 مناظر
Q.
میرے والد کے ایک ہی چھوٹے بھائی تھے جو کہ غیر شادی شدہ تھے۔ چند سالوں پہلے ان کا انتقال ہوگیاہے۔ میرے والد صاحب اور ان کے بھائی دومکانوں میں برابر کے شریک تھے ۔ میرے والد نے اپنے بھائی کی وفات کے بعد نہ تو اپنی دوبہنوں کو وراثت میں حصہ دیا اور نہ ہی بہنوں نے حصہ طلب کیا۔ اب ان میں سے ایک بہن کا انتقال ہوگیاہے ۔ پوچھنا یہ ہے کہ کیا میرے والد کی دونوں مکانوں پہ ملکیت شریعت کی نظر میں جائز ہے یا نہیں؟
1986 مناظر
First
Previous
53
54
55
56
57
Next
Last