• Social Matters >> Women's Issues

    Question ID: 56068Country: TR

    Title: ایکٹوپک حمل(خلاف معمول حمل یعنی رحم کے علاوہ کسی اورجگہ حمل ٹھہرنا) تھا، میں نے انجکشن لگایا تو مجھے خون آنا شروع ہوگیا،

    Question: مجھے ایکٹوپک حمل(خلاف معمول حمل یعنی رحم کے علاوہ کسی اورجگہ حمل ٹھہرنا) تھا، میں نے انجکشن لگایا تو مجھے خون آنا شروع ہوگیا، (نارمل حالت میں اسی وقت مجھے ماہواری بھی آنے لگی ، لیکن میرے ڈاکٹرکہتے ہیں کہ یہ ماہواری نہیں ہے، تو میں نماز کے لیے کیا کروں؟کیا مجھے نماز پڑھنی چاہئے یا دس دن تک انتظار کروں؟ کیا یہ خون استحاضہ کا مانا جائے گا یا نفاس کا ؟(اسی مہینے میں مجھے خون آیا تھا ، لیکن یہ زیادہ نہیں تھا)۔ براہ کرم، رہنمائی فرمائیں۔

    Answer ID: 56068

    Bismillah hir-Rahman nir-Rahim !

    Fatwa ID: 120-86/Sn=3/1436-U صورت مسئولہ میں اگر آ پ نے ”ایکٹوپک حمل“ کو ضائع کرنے کے لیے انجکشن لگوایا تھا او راس وجہ سے خون نکلا تو یہ خون حیض یا نفاس کا نہیں؛ بلکہ استحاضہ شمار ہوگا، اس دوران نماز پڑھنا ضروری ہے، استحاضہ کی وجہ سے نماز معاف نہیں ہوتی، اوراگر آپ نے انجکشن کسی اور مقصد سے لگوایا اور یہ ”خلافِ معمول“ بدستور باقی ہے تب بھی یہ خون استحاضہ شمار ہوگا، بہ شرطے کہ اس مہینے میں چو آپ کو خون آیا تھا وہ کم ازکم تین دن رہا ہو اور اس پر پندرہ دن نہ گزرے ہوں، ایسی صورت میں بھی نماز کا وہی حکم ہے جو اوپر مذکور ہوا؛ ہاں اگر اس مہینے میں آنے والا خون تین دن سے کم تھا یا اس پر پندرہ دن گزرچکے تھے تو پھر یہ خون حیض شمار ہوگا، اور آپ سے نماز معاف رہے گی۔

    Allah (Subhana Wa Ta'ala) knows Best

    Darul Ifta,

    Darul Uloom Deoband, India